چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس ،دسمبر 2017ء کی نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

تمام شکایات کی جانچ پڑتال دو ماہ کے اندر کی جائیں ،شکایت کنندگان کو شکایات کے منطقی انجام سے بھی آگاہ کیا جائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ہدایت

منگل 16 جنوری 2018 19:36

چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس ،دسمبر 2017ء کی نیب کی کارکردگی کا جائزہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2018ء) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تمام ریجنل بیوروزکو ہدایت کی ہے کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال دو ماہ کے مقررہ وقت کے اندر کی جائیں اور شکایت کنندگان کو ان کی شکایات کے منطقی انجام سے بھی آگاہ کیا جائے۔چیئرمین نیب نے یہ ہدایت منگل کو نیب ہیڈکواٹرز میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

اجلاس میں دسمبر 2017ء کی نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب نے شکایات کی جانچ پڑتال کیلئے دو ماہ کے مقررہ وقت سے بہت ساری شکایات کے تجاوز کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے تمام ریجنل بیوروز کو ہدایات جاری کیں کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال دو ماہ کے مقررہ وقت کے اندر کی جائیں اور شکایت کنندگان کو ان کی شکایات کے منطقی انجام سے بھی آگاہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے چار ماہ میں انکوائریاں اور چار ماہ میں انوسٹی گیشنز مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نیب کے ریجنل بیورو ملتان کی تمام انوسٹی گیشنز مقررہ وقت چار ماہ سے تجاوز کرنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے نیب ملتان ریجنل بیورو کو تمام انوسٹی گیشنز مقررہ وقت چار ماہ کے اندر مکمل نہ کرنے والے نیب کے تفتیشی افسران سے وضاحت طلب کرنے کے علاوہ مقررہ وقت پر انوسٹی گیشنز مکمل کرنے کی رپورٹ سات دن میں طلب کر لی۔

چیئرمین نیب نے نیب سکھر ریجنل بیورو کی انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو مقررہ وقت کے اندر مکمل نہ کرنے، سست روی کا بھی نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر مکمل کی جائیں اور ذمہ دار تفتیشی افسران سے وضاحت طلب کی جائے جس کی رپورٹ سات دن کے اندر پیش کی جائے۔ چیئرمین نیب نے نیب کراچی کے 40 کیس اور نیب خیبرپختونخوا کے 10 مقدمات گزشتہ پانچ سالوں سے منطقی انجام تک نہ پہنچنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ سات دنوں میں طلب کر لی ہے۔

متعلقہ عنوان :