اوپن یونیورسٹی میں دو تحقیقی مجلوں کی تقریب رونمائی ،پاکستانی زبان و ادب"کا ریسرچ جرنل شائع کردیا گیا

منگل 16 جنوری 2018 17:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2018ء)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں شعبہ اردو اور شعبہ پاکستانی زبانیں کے زیر اہتمام "زبان و ادب کی ترویج میں مجلات کا کردار"کے موضوع پر ایک روزہ قومی سیمینار منعقد ہوا۔پاکستانی زبانوں اور ان کے ادب کے حوالے سے ایک ایسے تحقیقی مجلے کی ضرورت محسوس ہورہی تھی کہ جس میں مختلف پاکستانی زبانوں کے تحقیق کاروں کی تحقیقات ایک ہی جگہ شائع ہوں اور زبان و ادب سے وابستہ دیگر محققین ،ْ یونیورسٹی اساتذہ ،ْ ایم فل اور پی ایچ ڈی اسکالرز ان سے استفادہ کرسکیں۔

اس حوالے سے یونیورسٹی کے شعبہ پاکستانی زبانیں نے "پاکستانی زبان و ادب"کا ریسرچ جرنل شائع کردیا ہی،ْ اسی طرح شعبہ اردو نے اردو کے تخلیقی ادب کا ترجمان "ثبات "کے نام سے جرنل شائع کیا۔

(جاری ہے)

اِس قومی سیمینار کے افتتاحی اجلاس میںاِن دونوں ریسرچ جرنل کی تقریب رونمائی ہوئی۔ تقریب کی صدارت وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کی جبکہ مقررین میں پروفیسر فتح محمد ملک ،ْ افتخار عارف ،ْ خورشید ندیم ،ْ ڈاکٹر عبدالله جان عابد ،ْ ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر اور ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد شامل تھے۔

مقررین نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی کے یہ دونوں مجلے زبان و ادب کے فروغ میں مثالی کردار کے حامل ثابت ہوں گے۔ انہوں نے زبان و ادب کے فروغ کے لئے دو مجلوں کی اشاعت پر وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی کو مبارکباد دی اور کہا کہ ڈاکٹر شاہد صدیقی نے تین سال میں یونیورسٹی کی مجموعی ماحول کو یکسر بدل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم و ادب کے فروغ کے لئے اوپن یونیورسٹی کا کردار مثالی ہے۔

"پاکستانی زبان و ادب" مجلے میں مختلف پاکستانی زبانوں کے مقالات کا ملخص انگریزی زبان میں ہے جبکہ متن ہر زبان کے اپنے رسم الخط میں ہے۔یہ ایک ایسا منفرد وژن ہے جو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے شعبے کے ذمے لگایا تھا ،ْ کیونکہ انہیں اس بات کا ادراک ہے کہ رسم الخط کسی بھی زبان کے بولنے والوں کے تہذیبی اور ثقافتی ورثے کا امین ہوتا ہے اور وہ اس زبان کے بولنے والوں کے فکر ،ْ شعور ،ْ تہذیبی زندگی اور نظریہ حیات سے جڑا ہوا ہوتا ہے۔

ڈاکٹر شاہد صدیقی کی ذاتی دلچسپی اور زبانوں سے محبت کے ج-ذبے نے اِس مشکل مرحلے کو آسان بنایا اور ایک ہی تحقیقی مجلے میں مختلف پاکستانی زبانوں کے مقالات کی اشاعت ان کے اپنے رسم الخط میں ممکن ہوسکی ہے۔ڈاکٹر شاہد صدیقی یونیورسٹی نے تخلیقی فضا کی ضرورت کے احساس کے تحت جامعہ سے تحقیقی مجلات کے قدم بہ قدم ایک اردو تخلیقی مجلے کے اجراء کا ارادہ کیا ،ْ ثبات ان کے اسی ارادے کی عملی صورت ہے۔

پاکستانی جامعات کی تاریخ میں ثبات پہلا Peer Reviewedتخلیقی مجلہ ہے۔عقیدتیں ،ْ افسانے ،ْ غزلیں ،ْ ناول ،ْ نظمیں ،ْ مضامین ،ْ سفر نامے ،ْ خاکے ،ْ گیت مالا ،ْ خودنوشت ،ْ تراجم اور وفیات ثبات کے چیپٹرز ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ تعلیم و تحقیق کا بنیادی مقصد انفرادی اور اجتماعی زندگیوںمیں مثبت تبدیلی لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مجموعی ترقی کے لئے میرے خوابوں میں سرفہرست خواب تحقیق ہی رہی ہے اور اس حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے نتیجے میں سال 2017میں یونیورسٹی کے ریسرچ جرنل کی تعداد میں 2014کی نسبپ دو گنا اضافہ ہوا ہے۔