قومی کمیشن برائے ترقی نسواں نے خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام اور ان میں حقوق سے متعلق آگاہی پیداکرنے کیلئے قانونی اور ادارہ جاتی اقدامات اٹھائے ہیں، ذرائع

منگل 16 جنوری 2018 17:49

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2018ء) قومی کمیشن برائے ترقی نسواں (این سی ایس ڈبلیو) نے خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام، خواتین کو بااختیار بنانے اور ان میں حقوق سے متعلق آگاہی اور شعور بیدار کرنے کیلئے قانونی اور ادارہ جاتی اقدامات اٹھائے ہیں۔ آئین پاکستان کے تحت این سی ایس ڈبلیو خواتین کو بااختیار بنانے، ان کے معاشی، سماجی، سیاسی اور قانونی حقوق کے فروغ کیلئے مؤثر انداز میں کام کر رہا ہے۔

این سی ایس ڈبلیو کے ذرائع نے بتایا کہ کمیشن چیئرپرسن کی سربراہی میں تمام صوبائی اکائیوں، فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ممبران پر مشتمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کمیشن خواتین پر تشدد کے خاتمہ اور اس حوالہ سے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ اور اس حوالہ سے خدمات سرانجام دینے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی بھی کی جا رہی ہے۔

کمیشن تمام شراکت داروں سے مل کر مؤثر حکمت عملی کے تحت کام کر رہا ہے، اس حوالہ سے کم عمری کی شادی کے نقصانات کے حوالہ سے شہریوں میں شعور بیدار کرنے کیلئے سیمینارز کا انعقاد بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کے خلاف موصول ہونے والی تشدد کی شکایات کے خلاف منظم انداز میں کام کیا جا رہا ہے۔ این سی ایس ڈبلیو کی طرف سے سالانہ رپورٹ 2015-16ء گذشتہ سال جون میں قومی اسمبلی میں پیش کی گئی جن میں آئندہ کی حکمت عملی بھی وضع کی گئی تھی تاکہ تمام شراکت داروں کو ان سرگرمیوں میں شامل کرکے تشدد اور حقوق کی پامالی کے سدباب کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا سکیں۔