بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل سرینگر میں گھر گھر تلاشیوںاور محاصرے کی کارروائیوںکی شدید مذمت

منگل 16 جنوری 2018 13:19

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں عوامی مجلس عمل نے کشمیری عوام کواپنی حق و انصاف پر مبنی جدوجہد سے باز رکھنے کی سرکاری مہم کے تحت سرینگر کے شہر خاص کے علاقوں میں گھر گھر تلاشی، محاصرے اور لوگوں کو زدوکوب اور ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عوامی مجلس عمل کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کی آمد سے قبل ہی جگہ جگہ پرراہ گیروں اور مسافر گاڑیوں کی تلاشی، مختلف اضلاع کے شہر و گام میں کریک ڈائون، گھر گھر تلاشیوں اور گرفتاریوں کے تازہ چکر کی شدید مذمت کی۔

انہوںنے کہاکہ چہار سو خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرکے لوگوںکو ہراساں اور زدوکوب کر کے بھارت اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ کے امن اور جمہوریت کے دعوے بے نقاب ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوںنے کہاکہ بھارتی یوم جمہوریہ کی آمد سے قبل ہی پوری وادی کشمیر کو فوجی قلعے میں تبدیل کردیاگیا ہے اور بھارتی فورسز گھر گھر تلاشی کے علاوہ راہگیروں اور گاڑیوں کی تلاشیاں لے رہے ہیں اور نوجوانوں کے موبائیل فونز اور لیپ ٹاپس کو بھی چیکنگ کی جارہی ہے۔

ترجمان نے شہر خاص کے لاکھوں لوگوںکو بار بار کرفیو، قدغنوں اور بندشوں کی زد میں لانے،انہیں اقتصادی ،معاشی، تجارتی اور تعلیمی لحاظ سے پیچھے دھکیلنے اورپارٹی کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل گھر میں نظربند رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری سطح پر ان غیر جمہوری اقدامات اور انتقامی کارروائیوں کا مقصد حریت قیادت اور عوام کو اپنے حق و انصاف پر مبنی منصفانہ جدوجہد سے دستبردار کرانا ہے تاہم انہوںنے واضح کیا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے حریت قائدین اور کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا اور کشمیری عوام اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

ادھر عوامی مجلس عمل نے پارٹی رہنماء ایڈووکیٹ عبدالرئوف دلال کو ان کی چھٹی برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اس سلسلے میں خانیار میں ایک تقریب منعقد کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :