روس اور چین اہم عالمی و علاقائی امور پر مل کر کام کر رہے ہیں، روسی وزیر خارجہ

دونوں ملک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلوں کی بنیاد پر مسئلہ شام کا مخصوص سیاسی حل چاہتے ہیں،جزیرہ نما کوریا کے جوہری مسئلے کا تعلق شمالی کوریا اور امریکہ سے ہے، ہم اس میں مذاکرات کے لیے فعال کردار ادا کر رہے ہیں، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 16 جنوری 2018 12:34

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2018ء) روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس اور چین اہم عالمی و علاقائی امور کے حوالے سے ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلوں کی بنیاد پر مسئلہ شام کا ایک مخصوص سیاسی حل چاہتے ہیں، جزیرہ نما کوریا کے جوہری مسئلے کا تعلق شمالی کوریا اور امریکہ سے ہے، ہم اس میں مذاکرات کے لیے فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے سالانہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ روس اور چین اہم عالمی و علاقائی امور کے حوالے سے ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملک جزیرہ نما کوریا میں فوجی محاز آرائی کی سیاسی تصفیے میں منتقلی کے لیے فعال کردار ادا کر رہے ہیں جو موجودہ بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں ایک سنجیدہ موضوع ہے۔

(جاری ہے)

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا میں اگر جوہری مسئلے کے حوالے سے بات کی جائے تو بنیادی طور پر اس کا تعلق شمالی کوریا اور امریکہ سے ہے۔ لیکن روس اور چین چھ فریقی مذاکراتی عمل کے ڈھانچے کے تحت دو طرفہ مذاکرات کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے پر تیار ہیں۔یاد رہے کہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے چھ فریقی مذاکراتی عمل میں چین ، روس ، امریکہ ،جاپان ، شمالی کوریا اور جنوبی کوریا شامل ہیں تاہم دو ہزار آٹھ سے مذکورہ مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہے۔

شام کے حوالے سے لاروف نے کہا کہ روس اور چین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلوں کی بنیاد پر مسئلہ شام کا ایک مخصوص سیاسی حل چاہتے ہیں اور اس حوالے سے دونوں ممالک کا موقف یکساں ہے۔پریس کانفرنس کے دوران روسی وزیر خارجہ کی جانب سے بین الاقوامی سلامتی کے حوالے سے روس اور چین کے درمیان تعاون کو اجاگر کیا گیا۔