پاکستانی پارلیمانی وفد کا تہران میں منعقد ہ مسلم ممالک کے پارلیمانی اجتماع میں اہم کردار ، اسلامی ملکوں کی پارلیمانی یونین کی مختلف قائمہ کمیٹیوں کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال کی جانب مبذول کرائی

قابض بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے، بھارت کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے، پاکستانی وفد کی بریفنگ

پیر 15 جنوری 2018 23:06

اسلا م آباد/تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جنوری2018ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں سات رکنی وفد نے اسلامی ملکوں کی پارلیمانی یونین کی مختلف قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کمیٹیوں کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال کی جانب مبذول کرائی اور بتا یا کہ قابض بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے، بھارت کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے، ۔

پیر کو سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے پارلیمانی یونین آف اسلامک کنٹریز کی خصوصی قائمہ کمیٹیوں برائے پولیٹیکل اور انٹرنیشنل آفیرز ، کمیٹی برائے انسانی حقوق کو آگاہ کیا کہ بھارتی فورسز نے پر امن احتجاج کرنے والوں پر پیلٹ گن سے فائر کرکے 1800کشمیریوں کو زخمی کیا جبکہ 250افراد مکمل طور پر نابینا ہوگئے ۔

(جاری ہے)

امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے اسلام فوبیاکے بڑھتے ہو ئے رحجان ، افریقہ اور کر یبین کو(شٹ ہول ) گندگی کا ڈھیر ریاست قرار دینے کی مذمت ، تفصیلات کے مطابق پاکستان کے پارلیمانی وفد کی جانب سے کشمیرکی معصوم عوام کی حالت زارکو مختلف پارلیمانی قائمہ کمیٹیوں میں اجاگرکیا گیا جن کے اجلا س پارلیمانی یونین آف اسلامک کنٹریز کے اجلاس سے پہلے منعقد ہوئے ۔

پارلیمانی یونین آف اسلامک کنٹریز (پی یو آئی سی ) کا13واں اجلاس 16جنوری کو تہران میں منعقد ہو گاجس میں 56مسلم ممالک شر کت کررہے ہیں ۔ تہران سے موصول ہونے والے ایک پیغام کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایا ز صادق کی سر براہی میں پاکستان کا ایک سات رکنی پارلیمانی وفد اس اہم سالانہ اجتماع میں شر کت کر رہا ہے جس میں ممبر قومی اسمبلی غلام محمد لالی، ساجدہ بیگم ، علی رضا عابدی اور سیکرٹری قومی اسمبلی سمیت اعلی افسران شامل ہیں ۔

کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیا ں اور بھارت کی قابض فورسز کی طر ف سے آزادی کشمیر ی کو مسترد کرنے کے بارے میں دو کلیدی قرار دادیں پارلیمانی یونین آف اسلامک کنٹریز کی خصوصی قائمہ کمیٹیوں برائے پولیٹیکل اور انٹرنیشنل آفیرز ، کمیٹی برائے انسانی حقوق،خواتین اور فیملی افیئرز میں رکھی گئیں ۔پاکستانی وفد نے برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کیا ۔

انہو ںنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کے ماورہ عدالت قتل کے بعد جوکہ 8جولائی 2016کو ہوا ۔انڈیا کے مظالم بڑھ گئے ہیں اور 200سے زاہد کشمیریوں کو شہید کر دیا گیاہے اور تقریبا 20ہزار کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔پاکستانی وفد نے اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کوبھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر کی مسلم اکثریت کو غیر مسلموں میں تبدیل کرنے اور انڈیا کے آرٹیکل 35۔

اے کو منسوخ کر کے ’’سینک‘‘ کالونیاں بنانے کے بارے میں آگاہ کیا ۔کشمیر کے بارے میں تحریک کو تمام کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کیا اور اسے 16جنوری کو جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پیش کرنے کے لیے منظوری بھی دی۔پاکستانی پارلیمانی وفد نے اسلام فوبیاکے بڑھتے ہو ئے رحجان کو مسترد کرتے ہوئے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افریقہ اور کر یبین کو Shit-hole اسٹیٹ قرار دینے پر اس کی مذمت کی ۔

پاکستانی وفدنے خصوصی کمیٹی برائے انسانی حقوق،خواتین اور فیملی آفیرزکوبھارتی فورسز کی جانب سے بڑی تعداد میں کشمیری عوام کو غائب کرنے اور نصف بیوہ اور 400کشمیریوں کو پیلٹ گن کے ذریعے نابیناکرنے کے بارے میںآگاہ کیا ۔انہوں نے کمیٹی کوبتایا کہ بھارتی فورسز نے پر امن احتجاج کرنے والوں پر پیلٹ گن سے فائر کرکے 1800کشمیریوں کو زخمی کیا اور 250افراد مکمل طور پر نابینا ہوگئے ۔

پاکستان کے پارلیمانی وفد نے کمیٹی کوبھارتی فورسز کی طر ف سے کشمیری خواتین کو بے آبرو کرنے کی کوششوں سے آگاہ کیا ۔انہو ںنے بھارتی فورسز کی طر ف سے خواتین کی سر کی چو ٹیوں کو کاٹنے کی نئی حکمت عملی سے بھی آگا ہ کیا جس میں مقبوضہ کشمیر کے عوام میں عموما اور خواتین میں خصوصا نہایت تشویش پائی جاتی ہے ۔کمیٹی نے تحریک کو متفقہ طور پر منظور کرلیا اور اب جنرل اسمبلی میں اس کی حتمی منظوری کا انتظار ہے ۔

متعلقہ عنوان :