وزیر اعلیٰ سندھ نے بچوں کے حقوق کی حفاظت اور قوانین کے نفاذ کے لیے اپنی سربراہی میں 18 رکنی کمیٹی قائم کردی

پیر 15 جنوری 2018 22:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جنوری2018ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور نفاذ اور موثر طریقے سے عملدرآمد کے لیے اپنی چیئرمین شپ کے تحت ایک 18 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس حوالے سے چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن نے وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری سے ایک نوٹیفکیشن جاری کردیا،نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جب کہ چیف سیکریٹری ، صوبائی وزراء تعلیم ، قانون،جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد،وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے سماجی بہبود ، وزیر اعلیٰ سندھ کے اسپیشل اسسٹنٹ برائے انسانی حقوق ، سیکریٹری تعلیم کمیٹی کے ممبر /سیکریٹری ہوں گے، صوبائی سیکریٹریز،داخلہ، سماجی بہبود ، انسانی حقوق ، ا?ئی جی پولیس سندھ ، ایڈووکیٹ ضیا اعوان ، انڈس ریسورس سینٹر کی صدیقہ باری، انڈس ہسپتال کے عبدالباری خان،آہنگ کی مینیجر عائشہ اعجاز اور چیئرمین پیس نائچ/ٹی ٹو ایف خالد محمود شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے اغراض و مقاصد حسب ذیل ہیں،صوبے کے اسکولوں میں بچوں کو ان کی عزت نفس کے حوالے سے نصاب / سیلیبس میں تبدیلیاں متعارف کرانے سے متعلق فیصلے اور عملدرآمد کو مانیٹر کرنا، لائف اسکل بیسڈ ایجوکیشن کے ماڈیولز پر اساتذہ کی تربیت کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت کو مانیٹر کرنا، چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی 2011 اور بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق دیگر قوانین پر مطلوبہ عملدرآمد کے حوالے سے کارروائی کو مانیٹر کرنا، چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی ، چائلڈ پروٹیکشن یونٹ اور چائلڈ پروٹیکشن آفیسرز کی کمیٹی کی جانب سے متعین کئے گئے معیار کے حوالے سے کارکردگی کو مانیٹر کرنا،کمیٹی کا ہر ماہ اجلاس منعقد ہوگا جس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی اور سیکریٹری سوشل ویلفیئر ماہانہ پروگریس سے متعلق پریزنٹیشن دیں گے۔

#

متعلقہ عنوان :