چین کی حمایت ایک طرف،وہ پاکستان کیلئےگولی نہیں چلائےگا،مولانا فضل الرحمن

چین کی پاکستان کےحوالے سےاپنی پالیسی ہے،ایران خود مشکل دورسےگزررہا ہے،افغانستان میں پاکستان نہیں بھارت موجود ہے، بتایا جائے کونسا ہمسایہ ملک ہمارے ساتھ کھڑا ہے؟سربراہ جمعیت علماء اسلام(ف) کا بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 15 جنوری 2018 20:01

چین کی حمایت ایک طرف،وہ پاکستان کیلئےگولی نہیں چلائےگا،مولانا فضل ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 جنوری 2018ء) :جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ چین پاکستان کے لیے گولی نہیں چلائے گا،․چین کی پاکستان کے حوالے سے اپنی پالیسی ہے،ایران خود مشکل دورسے گزررہاہے، فغانستان میں پاکستان نہیں بھارت موجود ہے، بتایا جائے کونسا ہمسایہ ملک ہمارے ساتھ کھڑا ہے؟انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنے بیان میں کہاکہ امریکا کوہم پراعتماد نہیں ہے۔

امریکا کیلئے کام کرنے باوجود ہم قابل اعتبار نہیں۔امریکا اور یورپ ہم پراعتبار نہیں کرتے۔مولانافضل الرحمن نے کہاکہ کب تک ہم بیانیہ دیتے رہیں گے؟ ایک بارنہیں دس باربیانیہ دینےکوتیار ہیں۔ ہمیں کیابیانیہ دیاجارہاہےاس پربھی سوچناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دوطرفہ اعتماد پیدا کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ہم امریکی بداعتمادی کو سفارتی تنہائی کہتےہیں۔

اب بھی پالیسی میں ابہام اور نرمی ہے؟ اچھے بیانات کوپالیسی نہیں کہا جاتا۔امریکا اپنے 33ارب ڈالر کاحساب مانگ رہاہے۔انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنے بیان میں سوال کیا کہ بتایا جائے کونسا ہمسایہ ملک ہمارے ساتھ کھڑا ہے؟ انہوں نے واضح کہاکہ چین پاکستان کیلئے گولی نہیں چلائے گا۔․چین کی پاکستان کے حوالے سے اپنی پالیسی ہے۔ایران خود مشکلات میں ہے ،اور ان مشکلات کوعبورکرنے کی کوشش کررہاہے۔

اسی طرح آج افغانستان میں پاکستان نہیں بلکہ بھارت موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومتی پالیسیوں کوعوام کی تائید حاصل نہیں۔ہم کسی معاہدے کی پاسداری بھی نہیں کرسکتے۔پھرکون سا ہمسایہ ملک ہمارے ساتھ ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم ریاست اور سیاسی جماعتوں کااحترام کرتےہیں۔آج پھر ایک بار ریاست کو مقدس تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت یا پارلیمنٹ کچھ کریگی توکشمیرکمیٹی کچھ کرسکےگی۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب نے ساتھ دیا۔ فاٹا اصلاحات میں فاٹا عوام کی مرضی تو شامل ہونی چاہیے۔آئین کے خلاف جائیں گے تو خرابیاں پیدا ہوں گی۔قومی یکجہتی سےملک کو بحرانوں سے نکالنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوتنہائی سےنکالنا ہے توواضح فیصلے کرنا ہوں گے۔