امریکا کا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف‘پاکستان کا افغان سرزمین سے دہشت گردانہ کاروائیوں پر تشویش کا اظہار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 15 جنوری 2018 18:59

امریکا کا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف‘پاکستان کا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جنوری۔2018ء) امریکی سفیر ایلس ویلز نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستانی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے افغانستان میں استحکام کے لیے امریکا کے مزید اقدامات سے پاکستان کو آگاہ کردیا۔قائم مقام اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ویلز کے ہمرا امریکی سیکورٹی کونسل کے اعلیٰ عہدیدار پاکستان میں موجود ہیں جو دوطرفہ تعقات اور خطے میں تعاون کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ معمول کے مطابق تبادلہ خیال کررہے ہیں۔

سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام کے ہمرا امریکی سفیر کا استقبال کیا جہاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا اور اور باہمی احترام کے ساتھ ساتھ اعتماد کی فضا کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک کے عہدیداروں کے درمیان گفتگو کے دوران ویلزنے کہاکہ امریکا کی افغانستان کے حوالے سے حکمت عملی کی کامیابی کے لیے ہمسایے اور خطے کے اہم ملک کی حیثیت سے پاکستان کا تعاون اہم نوعیت کا ہے۔

انہوں نے انسداد دہشت گردی کے خلاف کوششوں کے باہمی رابطے کو بہتر کرنے کے لیے انٹیلی جنس تعاون کو مضبوط کرنے ضرورت پر بھی زور دیا۔وزارت خارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق امریکی وفد نے پاکستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب انسداد دہشت گردی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ اس کے نتیجے میں پاکستان کی سیکورٹی کی صورت حال میں بہتری آئی ہے اور اس بات کی نشان دہی کی گئی کہ دہشت گردی کے خلاف اٹھائے گئے اس طرح کے جامع اقدامات پورے خطے کے استحکام کے لیے بھی سود مند ہوں گے۔

خطے کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے افغان سرزمین کے پاکستان میں عدم استحکام کے لیے مسلسل استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی انتظامات کے ڈھانچے کو مضبوط کرنا بہت ضروری تھا تاکہ سرحد پار کرنے کے حوالے سے پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کا ازالہ ہو۔اعلامیے کے مطابق انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات کو بہتر کرنے کے لیے افغان مہاجرین کی فوری منتقلی بھی ضروری ہے۔

سیکرٹری خارجہ نے امریکی وفد کی توجہ بھارتی آرمی چیف کی جانب سے جاری کیے گئے حالیہ غیرذمہ دارانہ بیان اور ایل اوسی کے ساتھ ورکنگ باﺅنڈری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معصوم افراد کی ہلاکتوں کی جانب بھی مبذول کرائی اوربھارتی اقدامات کی مذمت کی۔انہوں نے امریکی وفد کو کہا کہ وہ بھارت کو معصوم افراد کو نشانہ بنانے سے باز رہنے کا مشورہ دیں۔دونوں وفود نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان میں امن واستحکام کے لیے خود افغانستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی خطے ممالک تعاون کریں گے۔

متعلقہ عنوان :