چوہدری نثار کسی ایسے شخص کی مضحکہ خیز باتوں کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے جو کونسلر کا الیکشن تک نہ لڑا ہواور (ن) لیگ کا خود ساختہ پردھان منتری بن بیٹھا ہو، ترجمان

ڈان لیکس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے تو بیان دینے والے شخص کے کرتوتوں کا علم سب کے سامنے آ جائیگا،بیان

پیر 15 جنوری 2018 19:11

چوہدری نثار کسی ایسے شخص کی مضحکہ خیز باتوں کا جواب دینا ضروری نہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2018ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے سابق وزیراطلاعات پرویز رشید کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو شخص آج تک کونسلر کا الیکشن نہ لڑا ہووہ (ن) لیگ کا خود ساختہ پردھان منتری بن بیٹھا ہے، ڈان لیکس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے تو بیان دینے والے شخص کے کرتوتوں کا علم سب کے سامنے آ جائیگا۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چوہدری نثار علی خان کسی ایسے شخص کی مضحکہ خیز باتوں کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے جس کا خود مسلم لیگ (ن) سے تعلق واجبی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسا شخص جس نے آج دن تک کونسلر کا الیکشن نہ لڑا ہو اور جس کی بیشتر زندگی ایک دوسری پارٹی میں گزری ہو تعجب ہے کہ وہ آج مسلم لیگ(ن) کا خود ساختہ پردھان منتری بن بیٹھا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ بہتر ہوگا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد نواز شریف اور وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی خود ڈان لیکس رپورٹ منظر عام پر لانے کے احکامات جاری کردیں تاکہ بیان دینے والے شخص کے کرتوتوں کا علم سب کے سامنے آ جائے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ کیا یہ انتہائی ستم ظریفی نہیں ہے کہ پاکستان کی فوج کے بارے میں مودی جیسی سوچ رکھنے والا شخص پاکستان کی خالق جماعت کا سیاسی وارث بن بیٹھا ہے۔

یاد رہے کہ رہنماء مسلم لیگ (ن) سینیٹر پرویز رشید نے نجی ٹی وی چینل کو اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار اگر بااصول آدمی ہیں تو پارٹی کی جان چھوڑ دیں، ڈان لیکس کے معاملے پر چودھری نثار فوج کے ایک گروہ کو خوش کرنا چاہتے تھے، پارٹی میں میرا ووٹ اس حق میں ہو گا کہ چودھری نثار کو پارٹی سے نکال دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کسی کی خوشنودی کیلئے مجھے پارٹی سے نکلوانا چاہتے تھے۔انہوں نے کہا تھا کہ امید ہے کہ غیرسیاسی عناصر سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے، سیاسی مداخلت کرنے پر کسی کا نام نہیں لیں گے کیونکہ ملکی حالات کا تقاضا یہی ہے۔