Live Updates

عمران خان کا اثاثوں سے متعلق بیان متضاد ہے،جب الیکشن لڑوں گا تو سب اثاثے ظاہر کروں گا ،بلاول بھٹو زرداری

بلوچستان وفاقی پارٹی کو ترس رہا ہے ، آئندہ انتخاب میں پورا صوبہ ہمارا میں ہوگا اور صوبائی حکومت بھی ہماری ہوگی،چیئرمین پیپلزپارٹی قصور واقعہ قومی ایشو ،پوری دنیا کے سامنے آچکا ،بچوں کے حقوق اورتحفظ کیلئے کام کرنا ہوگا،شہزاد رائے کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 15 جنوری 2018 18:42

عمران خان کا اثاثوں سے متعلق بیان متضاد ہے،جب الیکشن لڑوں گا تو سب اثاثے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2018ء) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کا اثاثوں سے متعلق بیان متضاد ہے،میںعمران خان کی طرح نہیں جواپنا بیان بدلتا رہتا ہے ۔جب الیکشن لڑوں گا تو سب اثاثے ڈکلیئر کروں گا۔بلوچستان میں ن لیگ کو بڑا دھچکا لگا ہے ۔بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی میں پیپلز پارٹی اور آصف علی زرادری کا کوئی دخل نہیں ہے۔

بلوچستان وفاقی پارٹی کو ترس رہا ہے ۔عمران خان نے بھی اس صوبے کو نظر انداز کیا۔ آئندہ انتخاب میں پورا بلوچستان پیپلز پارٹی میں ہوگا اور صوبائی حکومت بھی پی پی پی کی ہوگی۔قصور واقعہ قومی ایشو ہے اور یہ پوری دنیا کے سامنے آچکا ہے ۔بچوں کے حقوق اورتحفظ کے لئے کام کرنا ہوگا۔سندھ حکومت نے چائلڈ پروٹیکشن متعارف کرایا ہے۔

(جاری ہے)

تمام وزرا اعلی سے اپیل کرتا ہوں کہ بچوں کے تحفظ کے لیے چائلڈ لائف اسکلڈ اپنا ئیں۔

سندھ حکومت آئندہ برس نصاب میں بچوں کی آگاہی فراہم کرنے کا مضمون شامل کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو بلاول ہاس میڈیا سیل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ،شیری رحمان، صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ، جام مہتاب ڈھر ،شمیم ممتازاور شہزاد رائے بھی موجود ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بچوں کے تحفظ اور تعلیمی بہتری کے لیے کچھ بتانا چاہتا ہوں۔

سندھ حکومت نے چائلد پروٹیکشن متعارف کرایا ہے ،چائلڈ پروٹکشن یونٹس سندھ کے 29 اضلاع میں قائم کردیے گئے ہیں۔یہ پروگرام چائلڈ لائف اسکلڈ ہے۔فاطمہ جناح اسکول میں یہ پروگرام چل رہا ہے۔200 اسکولوں میں ابتدائی طور پر یہ بچوں کی آگاہی کے لئے پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔تمام وزرا اعلی سے اپیل کرتا ہوں کہ بچوں کے تحفظ کے لیے چائلڈ لائف اسکلڈ اپنا ئیں ۔

اس پروگرام کو پورے ملک میں شروع ہونا چاہیے۔ آج سے نہیں 2009 سے یہ پروگرام جاری ہے۔ہم نے اپنے بچوں کو بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ قصور افسوسناک ہے۔قصور جیسے واقعات سے بچنے کے لیے تعلیم کو فروغ دینا ہوگا۔باقی صوبے بھی سندھ کی تقلید کریں۔ قصور واقعہ پوری دنیا کے سامنے آچکا ہے۔قصور واقعہ قومی اشو ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹی کلاس سے آئندہ سال کے نصاب میں بچوں کی آگاہی کے لئے خصوصی مضمون شامل کریں گے ۔

یہ قومی معاملہ ہے بچوں کے حقوق اور تحفظ کے لئے سب کو کام کرنا ہو گا۔ پہلے بولنے سے ڈرتے تھے اب نہ بولیں تو ڈر لگتا ہے۔مشکلات جب ہوں گی کہ نصاب غلط ہو گا،۔اپنے بچوں کو شعور دینا کوئی غلط کام نہیں ہے۔ سندھ حکومت، این جی اوز اور علما کو بھی آن بورڈ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ نے ایک کمیٹی بھی بنائی ہے جس میں ایک سابق جج بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بچوں اور خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی کررہی ہے۔ ماضی میں قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے کمزوریاں موجود تھیں جنہیں اب دور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پولیسنگ پر ہمارا موقف سب کے سامنے ہے۔ پولیس میں بھی احتساب کا عمل ہونا چاہیے۔ پولیس اصلاحات پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کا نظام پورے ملک میں بہتر چاہتے ہیں سندھ میں پولیس کے نظام سے مطمئن ہوں،پولیس کو غیر سیاسی ہونا چائیے۔

وزیراعلی کو کہا ہے کہ سندھ کا پولیس نظام بنانا ہے یہ پرانا نظام ہے۔پولیس کے نئے قانون سے متعلق سب سیاسی جماعتیں سے رابطہ کریں گے ۔انہوں نے زینب کو قتل کرنے والے کو پھانسی دینے سے متعلق اظہار نہیں کرنا چاہتا ہوں کیونکہ ایران اور سعودی عرب میں سنگین سزائیں ہیں مگر پھر بھی جرم نہیں رک سکے۔سزا بھی ہونی چاہیے لیکن اس کے ساتھ ساتھ شعور اور آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے جس سے یہ جرم رک سکتے ہیں ۔

ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہجب الیکشن لڑوں گا تو سب ڈی کلئیر کروں گا ۔عمران خان نے بھی اپنے اثاثے پورے طور پر ظاہر نہیں کیے۔ عمران خان ہر الیکشن میں اپنے الگ الگ اثاثے بتاتے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے سامنے عمران خان نے آمدنی کے ذرائع کچھ اور بتائے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلوچستان میں ن لیگ کی حکومت ختم ہونا ایک بڑا دھچکا ہے ۔

بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی میں پیپلز پارٹی اور آصف علی زداری کا کوئی دخل نہیں ہے۔بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے ذمہ دار نواز شری ہیں جنہوںنے بلوچستان کو نظرانداز کیا ۔اس وقت بلوچستان وفاقی پارٹی کو ترس رہا ہے ،عمران خان نے بھی بلوچستان کو نظر انداز کیا آئندہ انتخاب میں پورا بلوچستان پیپلز پارٹی میں ہوگا اور صوبائی حکومت بھی پیپلز پارٹی کی ہوگی۔

شہزاد رائے نے کہا کہ قصور واقعہ افسوسناک ہے۔ سندھ حکومت زندگی ٹرسٹ کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔ سندھ حکومت نے سب سے زیادہ تعاون کیا ہے۔ اس پروگرام سے متعلق ابتدا میں مشکلات درپیش تھیں۔ بعد میں اس پروگرام پر سب نے اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ بچوں کو آگاہی دی جائے تاکہ وہ اپنے والدین کو سب کچھ بتانا چاہیے۔ مجرموں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات