اللہ جب دیتا ہے تو وہ تعداد نہیں نیت دیکھتا ہے ،چوہدری پرویز الٰہی

اسمبلیاں تحلیل کرنے ،سینیٹ کے انتخابات سبوتاژ کرنے کی باتیں کسی کی خواہش تو ہوسکتی ہیںحقیقت نہیں،طاہر القادری کی احتجاجی تحریک میںسانحہ ماڈل ٹائون میںانصاف کی فراہمی کے ون پوائنٹ ایجنڈا کیساتھ جارہے ہیں، سابق وزیراعلی پنجاب

پیر 15 جنوری 2018 18:32

اللہ جب دیتا ہے تو وہ تعداد نہیں نیت دیکھتا ہے ،چوہدری پرویز الٰہی
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنماء سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے کہاہے کہ مسلم لیگ (ق) کو پانچ ارکان اسمبلی کے ہوتے ہوئے وزیراعلی کا عہدہ ملنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے اللہ جب دیتا ہے تو وہ تعداد نہیں دیکھتا بلکہ نیت دیکھتا ہے اسمبلیاں تحلیل کرنے اور سینیٹ کے انتخابات سبوتاژ کرنے کی باتیں کسی کی خواہش تو ہوسکتی ہیںلیکن حقیقت نہیں بلوچستان میں اگلا دور بھی مسلم لیگ ق کا ہی ہوگا طاہر القادری کی احتجاجی تحریک میںسانحہ ماڈل ٹائون میںانصاف کی فراہمی کے ون پوائنٹ ایجنڈا کیساتھ جارہے ہیں ۔

یہ بات انہوں نے پیر کو وزیراعلی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو ،سینیٹر روبینہ عرفان ،سینیٹرسید کامل علی آغا ،صوبائی وزیر شیخ جعفر مندوخیل ،وزیراعلی کے مشیر میر عبدالکریم نوشیروانی ،رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر رقیہ ہاشمی بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

چوہدری پرویز الہی نے کہاکہ پارٹی کے مرکزی صدر چوہدری شجاعت حسین کو علاج کے سلسلے میں بیرون ملک جانا پڑا اس لئے وہ کوئٹہ نہیں آسکے ہم بلوچستان اسمبلی میں ان تمام جماعتوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے تحریک عدم اعتماد اور وزیراعلی کے انتخاب میں ہماری حمایت کی ہم نوجوان قیادت کو آگے لیکر آئے ہیں امید ہے کہ میر عبدالقدوس بزنجو کچھ ایسے کام کرکے جائیں گے جو سابق وزیراعلی نہیں کرسکے ۔

انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹائون میں 14لوگوں کو گولیاں مارکر قتل کیا گیا کئی لوگ زخمی ہوئے لیکن تین سال گزرنے کے باوجود انصاف فراہم نہیں ہوا جس کے بعد ہم نے طاہر القادر ی کی احتجاجی تحریک میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے حکومت پنجاب مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر چہ وقت کم ہے لیکن ہم نیک نیت کیساتھ ماضی کی تکلیفوں کا مداوا کرنے کیلئے پرعزم ہیں اور بلوچستان سے کرپشن کے خاتمے کیلئے بھر پور اقدامات اٹھائیں گے ہمارے بلوچستان کے لوگوں کیساتھ مضبوط روابط ہیں ہماری پارٹی قیادت مختلف سانحات میں کوئٹہ آئی ہے اور یہاں کے لوگوں کے غم میں شرکت کی ہم بلوچستان میں کچھ کردیکھانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کیلئے میر عبدالقدوس بزنجو جیسے باہمت اور باصلاحیت نوجوان قیادت کررہے ہیں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ پانچ سیٹوں پر وزیراعلی منتخب ہونیوالوں نے عوامی مینڈیٹ کی توہین کی ہے لیکن دراصل ایسی بات بالکل نہیں ہے یہ مخالفین کی گھبراہٹ ہیں کہ وہ ایسی باتیں کررہے ہیں وزیراعلی منتخب کرنا اسمبلی ارکان کا حق ہے جو انہوں نے استعمال کیا ہے ۔

منتخب وزیراعلی کیخلاف ایسا پروپیگنڈہ کرنا ممبران اسمبلی کی توہین ہیں عبدالقدوس بزنجو اور ہماری صوبائی قیادت مشکل وقت کے ساتھی ہیں کچھ لوگ کہہ رہے کہ انتخابات نہیں ہونگے یا اسمبلی تحلیل ہوجائے گی اور ہمارے ارکان اسمبلی انکی پارٹی میں شمولیت کرلیں گے یہ کسی کی خواہش ہوسکتی ہے مگر اس میں کوئی حقیقت نہیں یہ افواہیں وہی لوگ پھیلارہے ہیں جو کہتے تھے کہ مسلم لیگ ق کا بلوچستان میں وجود نہیں وہ کیسے حکومت بنائیں گے میں ان لوگوں پر واضح کرنا چاہتاہوں کہ اگلی حکومت بھی ہماری ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ ہم تمام مسلم لیگیوں خواہ وہ کسی بھی دھڑے یا جماعت سے تعلق رکھتے ہوں کو ایک چھتری کے نیچے یکجا کرنے کیلئے کوشاں ہیں جس میں ہمارے مسلم لیگ (ن) کے بھائی بھی ہمارا ساتھ دینگے ہم نے اپنی ابتداء بلوچستان سے کردی ہیں باقی لوگوں کو بھی آگے آنا چاہیے ہم نے تبدیل کی بنیاد رکھی ہے اور اسے کبھی تباہ نہیں ہونے دینگے ۔