حکومت پنجاب کے ساتھ کسان تنظیموں کے مذاکرات ناکام ہوچکے ہیں‘ میاں مقصود احمد

19جنوری کو جماعت اسلامی کسانوں کے ساتھ ملکر مال روڈ پراحتجاجی دھرنا دے گی،حکومت پنجاب نے اس اہم معاملے میں بدنیتی کاثبوت دیا ہے‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب کی لاہورہائیکورٹ میں رٹ کی سماعت کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو

پیر 15 جنوری 2018 17:38

حکومت پنجاب کے ساتھ کسان تنظیموں کے مذاکرات ناکام ہوچکے ہیں‘ میاں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2018ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ آج یہ ثابت ہوگیا ہے کہ میاں شہبازشریف کی حکومت کسی صورت میں کسانوں کوریلیف فراہم کرنے کو تیار نہیں اور پوری انتظامیہ مشینری مسلسل جھوٹ بول رہی ہے،حکومت پنجاب کے ساتھ کسان تنظیموں کے مذاکرات ناکام ہوچکے ہیں،گنے کا 180روپے فی من مقررکردہ سرکاری ریٹ کسانوں کوکہیں بھی نہیں مل رہا،پنجاب حکومت نے اس اہم معاملے کو فوری حل کرنے کی بجائے اپنی بدنیتی کاثبوت دیا ہے،جماعت اسلامی19جنوری کوحکومت پنجاب اور شوگرمل مالکان کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنا دے گی۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہورہائی کورٹ میں رٹ کی سماعت کے بعد میڈیاکوتازہ ترین صورتحال پربریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرکسان بورڈ کے مرکزی رہنماسرفرازاحمد خان، سیف الرحمان جسرا‘ ایڈووکیٹ،رمضان روہاڑی ، محمد فاروق چوہان،شہبازایڈووکیٹ ودیگر بھی موجود تھے۔انہوں نے مزیدکہاکہ چند ملوں کے سوا پورے پنجاب کی شوگر ملوں میں180روپے ادانہیں کیے جارہے۔

بالخصوص شریف فیملی کی تمام ملیں لوٹ کھسوٹ سب سے زیادہ کررہی ہیں۔عدالت نے سماعت کے لیے آئندہ17جنوری مقررکی ہے اور ہم کسانوں کے نمائندوں کے ساتھ پیش ہوں گے اور عدالت عالیہ نے کین کمشنر کو طلب کیا ہے۔عدالت عالیہ نے کسانوں کے بیان حلفی کوریکارڈ کاحصہ بنانے کاحکم صادر کیا ہے جوکہ خوش آئند اقدام ہے۔جماعت اسلامی کسانوں کو ریلیف فراہم نہ کرنے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے وکیل سیف الرحمان جسرا تمام بیان حلفی جمع کروائیں گے۔کسان بورڈ پاکستان کے نائب صدر سرفرازاحمد خان نے حکومت پنجاب کے ساتھ ہونے والی 9سے زائد میٹنگز میں حصہ لیا ہے۔پاکستان کسان بورڈ نے بھی عدالت میں پارٹی بننے کے لیے درخواست دے دی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے باعث لوگوں کو تکلیف نہ ہو۔سڑکیں بند نہ کی جائیں مگرحکومت اور شوگر مل مالکان ہمیں مجبور کررہے ہیں کہ ہم آخری حدود تک جائیں۔حکومت کسانوں کوریلیف فراہم کرنے کو تیار نہیں ہے۔19جنوری کو لاہور میں مال روڈ پرہمارے احتجاجی دھرنے میں تمام کسان تنظیمیں شریک ہوں گی۔ہم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس اہم معاملے پر کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے۔