سابق صدر اوباما نے حزب اللہ کو ختم کرنے کا سنہری موقع گنوا دیا

پیر 15 جنوری 2018 16:03

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جنوری2018ء) امریکا کی ڈرگ انفور س منٹ انتظامیہ کے ریٹائرڈ سربراہ ڈیرک مالٹز نے کہا ہے کہ سابق صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو مالی لحاظ سے کم زور کرنے کا ایک سنہری موقع گنوا دیا تھا کیونکہ وہ تب ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے لیے مذاکراتی عمل میں الجھے ہوئے تھے۔

ڈیرک مالٹز حزب اللہ کی منشیات کی اسمگلنگ کی سرگرمیوں کے خلاف آپریشن میں امریکا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے انچارج تھے ۔انھوں نے ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کے روبرو بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری ذاتی رائے میں(اور میں انسداد منشیات کے لیے کارروائیوں کا دس سال تک انچارج رہا ہوں )ہم نے حزب اللہ کو نیست ونابود کرنے کا ایک سنہری موقع گنوا دیا تھا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں امریکی جریدے پولیٹیکو نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا تھا کہ سابق صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے ڈرگز انفورس منٹ ایجنسی کی حزب اللہ کی منی لانڈرنگ کو بے نقاب کرنے کے لیے تحقیقات کو دبا دیا تھا جبکہ حزب اللہ کو لاطینی امریکا میں منشیات کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقوم بھیجی جارہی تھیں۔اس رپورٹ کے مطابق ڈی ای اے کے ایجنٹ پراجیکٹ کسندرا کے نام سے ایک خفیہ آپریشن پر کام کررہے تھے اور انھیں یہ امید تھی کہ وہ کوکین کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے دھندے میں ملوث لبنانی ملیشیا کے ایجنٹوں کو پکڑ کر قانون کے شکنجے میں کس سکیں گے۔

لیکن اوباما انتظامیہ نے ایران کے ساتھ جوہری ڈیل کو بچانے کے لیے اس آپریشن کی رفتار سست کردی تھی کیونکہ اسے یہ خطرہ لاحق تھا کہ اس سے ایران کے ساتھ چلائی جانے والی کشتی ہچکولے کھا سکتی ہے۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :