سلامتی کونسل کے 15 رکنی وفد کا دورہ افغانستان

وفد نے سرکاری عہدیداروں کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں بشمول خواتین نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں اشرف غنی اورچیف ایگزیکٹوسے ملاقاتیں 15 رکنی وفد میں چین، برطانیہ، روس اور فرانس کے نمائندے بھی شامل،سیکورٹی سخت،صدارتی محل جانے والے تمام راستے بند

پیر 15 جنوری 2018 15:14

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2018ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 رکنی وفد نے اتوار کو کابل کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور دیگر عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔افغانستان کا دورہ کرنے والے وفد میں اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی بھی شامل ہیں جب کہ اس وفد کی قیادت سلامتی کونسل میں قازقستان کے مستقل مندوب کر رہے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت میں صدارتی دفتر کے ایک عہدیدار نے نام نا ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا یہ وفد افغان حکومت کی دعوت پر کابل کا دورہ کر رہا ہے۔سلامتی کونسل کے وفد نے سرکاری عہدیداروں کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں بشمول خواتین نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے جب کہ وسطی کابل اور صدارتی محل کی جانب جانے والے تمام راستے عام ٹریفک کے لیے بند کر دیئے گئے تھے۔

افغان میڈیا کے مطابق 15 رکنی وفد میں چین، برطانیہ، روس اور فرانس کے نمائندے بھی شامل ہیں۔جب کہ شائع شدہ اطلاعات کے مطابق سلامتی کونسل کے وفد نے افغان قیادت سے ملاقات میں افغانستان میں سکیورٹی کی صورت حال، انسداد دہشت گردی کی کوششوں، بدعنوانی اور منشیات کے خاتمے سمیت امن و مصالحت کے عمل کو تیز کرنے کے علاوہ انتظامی اصلاحات پر بات چیت کی۔۔