عوام کے مطالبے پر حکومتی حج کوٹے کی شرح کو بھی مزید بڑھا دیا گیا ہے، اس سال کل 179,210 پاکستانی مذہبی فریضہ حج ادا کریں گے ، 67 فیصد سرکاری سکیم کے تحت ، باقی 33 فیصد نجی سکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں

وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف کی پاکستان ٹیلی ویژن سے بات چیت

اتوار 14 جنوری 2018 23:10

عوام کے مطالبے پر حکومتی حج کوٹے کی شرح کو بھی مزید بڑھا دیا گیا ہے، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2018ء) وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ حجاج کرام کو مزید بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اس سال بھی حج اخراجات میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ اتوار کو پاکستان ٹیلی ویژن سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سال حج پر جانے والے شمالی علاقے کے زائرین سے 280,000 روپے لیے جائیں گے جبکہ جنوبی علاقے کے حجاج کرام سے 270,000 روپے وصول کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی ڈیمانڈ پر حکومتی حج کوٹے کی شرح کو بھی مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کل 179,210 پاکستانی مقدس مذہبی فریضہ حج ادا کریں گے جن میں سے 67 فیصد سرکاری سکیم کے تحت جبکہ باقی 33 فیصد نجی سکیم کے تحت اپنا مذہبی فریضہ حج ادا کریں گے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حج 2018ء کے لیی80 سال سے زائد پاکستانیوں کے لیے بھی 10 ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے لیکن اگر یہ درخواستیں 10 ہزار سے زائد ہو گئیں تو پھر خفیہ رائے شماری سے خوش نصیبوں کا انتخاب کیاجائے گا جبکہ وہ درخواست دہندگان جو گزشتہ 3 سال سے حج پر جانے میں ناکام رہے ہیں انہیں عام رائے کے ذریعے منتخب کیا جائے گا، اس طرح کے بھی تقریبا 10 ہزار افراد کو منتخب کیا جائے گا تاکہ وہ بھی اس مقدس مذہبی فریضے حج کو ادا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ شخص جو سرکاری سکیم کے تحت پہلے حج ادا کر چکا ہے وہ درخواست دینے کا اہل نہیں لیکن صرف ایک عورت کے ساتھ بطور محرم اسے یہ استثنا حاصل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت حج اور عمرہ سے متعلق ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کرے گی اور امید ہے کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات سے قبل یہ بل ہو جائے گا۔ سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت گزشتہ 4 سال سے حجاج کرام کو کھانے سمیت میڈیکل، رہائش اور سفر کی بہترین سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے متعلقہ وزارت کو حکم دیا ہے کہ وہ حجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرے اور حجاج کرام کے لیے بہترین ممکنہ انتظامات کرے تاکہ انہیں اپنے مقدس مذہبی فریضے حج کی ادائیگی میں کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حج پر جانے والوں کے لیے بین الاقوامی مشین پڑھنے والا پاسپورٹ جس کی معیاد 20 فروری 2019ء تک ہو، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور میڈیکل سرٹیفکیٹ لازمی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حج گروپ آرگنائزرز کا شفاف میکانزم کے ذریعے کوٹہ مختص کیا جائے گا۔ حج گروپ آرگنائزرز کو اپنے پیکج کی کل رقم کا 5 فیصد بطور سیکیورٹی وزارت مذہبی امور میں جمع کرانا ہو گا جو حج کے بعد قابل واپسی ہو گا۔

متعلقہ عنوان :