تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کا منشور ملک میں نظام مصطفی کا نفاذ ہے، علامہ خادم حسین رضوی

زمین و زمان تمہارے لیے، مکین و مکاں تمہارے لیے، پاکستان کس کیلئے بنا ہے، یہ اسلام کیلئے بنا ہے، یہاں نظام مصطفی آنا ہے دھرنے میں لوگوں کو گولیاں لگیں ، تشدد ہوا لیکن زبان سے کسی نے اف نہیں کیا ،کراچی میں جن کو گولیاں لگیں ، انہیں معلوم ہی نہیں تھا انہیں گولیاں لگی ہیں ، اب لٹیرے پریشان ہیں ، باغ جناح میں جلسہ عام سے خطاب

اتوار 14 جنوری 2018 21:15

تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کا منشور ملک میں نظام مصطفی کا نفاذ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2018ء) تحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ پاکستان کے امیر علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کا منشور ملک میں نظام مصطفی کا نفاذ ہے ۔ زمین و زمان تمہارے لیے ۔ مکین و مکاں تمہارے لیے ۔ پاکستان کس کے لیے بنا ہے ۔ یہ اسلام کے لیے بنا ہے ۔ یہاں نظام مصطفی آنا ہے ۔ فیض آباد دھرنے میں لوگوں کو گولیاں لگیں ، تشدد ہوا لیکن زبان سے کسی نے اف نہیں کیا ۔

کراچی میں جن کو گولیاں لگیں ، انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ انہیں گولیاں لگی ہیں ،ان کے ساتھیوں نے انہیں بتایا کہ انہیں گولیاں لگ چکی ہیں لیکن وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن اور رہنما کی پیٹ پر گولی نہیں لگی بلکہ سینے پر گولیاں لگیں لیکن ختم نبوت کے موقف پر ڈٹے رہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب صرف ایک ہی بات کرنے ہے کہ صرف نظام مصطفی لانا ہے ۔

حضور کے دین کے لیے ہی سب سے بات کرنی ہے ۔ اپنا مال خرچ کرنا ہے اور اپنا وقت صرف کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیکھو دیکھو کون آیا ، محمدﷺ عربی کا دین آیا ۔ انہوں نے کہا کہ اب لٹیرے پریشان ہیں ، جو پیسے لینے والے ہوتے ہیں ، وہ شیل نہیں کھاتے ، وہ کنٹینر پر بیٹھ کر لاہور واپس نہیں آتے ۔ جو محمد ﷺ عربی کے غلام ہوتے ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ادھر آ ہم جگر آزماتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی نے دنیا والوں کو بتا دیا کہ کراچی والے لبیک یارسول اللہ کے نعرے لگاتے ہیں ۔ جلسے کے شرکا ایسے نعرے لگائیں کہ کراچی ، خیبرپختونخوا ، کشمیر سمیت ہر جگہ کا گندھ دھل جائے ۔ پاکستان کی ترقی لبیک میں ہے ۔ جب رسول اللہ ﷺ کی بات ہو گی تو لوگ زکو دینے والے ہوں گے لینے والا کوئی نہیں ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ صرف باتیں کرنے سے بات نہیں بنے گی بلکہ دین کو تخت پر آنے دو ۔

جن ممالک کا میڈیا کہتا ہے کہ ہم لبیک یارسول اللہ ﷺ کا نعرہ نہیں دکھا سکتے ، ان کو کیا پتہ کہ لبیک یارسول اللہ کا ذرہ ذرہ کو علم ہے ۔ پاکستان کی ترقی ناموس رسالت پر پہرہ دے کر ہے ۔ ختم نبوت پر حملہ کرکے اور مندروں میں جا کر نہیں ہے ۔ پاکستان کی ترقی جھوٹ بولنے میں نہیں ہے ۔ ہم نے کسی سے طاقت سے نہیں بلکہ اپنے مقصد کے حصول کے لیے اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے مدد مانگی ۔

اب ہے جمالو کا دور گزر گیا ۔ انہوں نے کہاکہ جنرل صاحب آپ ٹرمپ کو یہ بات کہہ دیں کہ تجھے تو پتہ نہیں آنا ہے یا نہیں میں نے تو آنا ہے ۔ اوئے چڑے تم نے کیا آنا ہے ، میں اپنی شاہین لے کر آ رہا ہوں ۔ ہماری فوج محمد ﷺعربی کی سپاہی ہے ۔ جو دشمن کے ٹینکوں کے نیچے لیٹ کر ان کو تباہ کرکے ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان کی کوئی تاریخ نہیں ہے ۔

خالد ٹینک ایسے نہیں بنایا ۔ جب خالد ٹینک چلے گا تو ان کی تباہی دیکھنے والی ہو گی ۔ یہاں پر محمد بن قاسم کی بات ہو گی ۔ اب سندھ سے محمد بن قاسم کے جانشین اٹھیں گے ، اب جو مندروں میں جا کر مورتیوں پر پھول چڑھاتے ہیں ، ان کو پوچھیں گے ۔ اب فیصلہ کر لیں گے کہ راجہ داہر کے لوگ الگ ہوں گے اور محمد بن قاسم کے جانشین الگ ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جس قوم کا ڈاکو سربراہ بن جائے ، اس قوم کا کیا ہو گا ۔

اب ڈاکوں اور بھتہ خوروں کا دور چلا گیا ۔ اب آپ الیکشن کی تیاری شروع کر دیں ۔ ختم نبوت کے معاملے پر ہم نے بیان بازی نہیں بلکہ عملی جدوجہد کی ۔ باتوں سے معاملات حل نہیں ہوتے ۔ میدان لگا کر مقاصد حاصل کیے جاتے ہیں ۔ بارش ہوئی ، تیز ہوائیں چلیں لیکن ہم ختم نبوت کے معاملے پر جو تحریک چلائی اس میں کامیاب ہوئے ۔ انہوں نے دین کی بات نہیں کی ہم دین کی بات کرتے ہیں ۔ کراچی اور فیض آباد والے جانتے تھے کہ دھرنے پر کھانے کہاں سے آئے ۔ گولیاں چلیں ، لاٹھی چارج ہوا لیکن ہم بھاگے نہ