جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا کی جنرل کونسل کا اجلاس

صوبہ بھر کے اضلاع وقبائل ایجنسیوں کے 600سے زائد ارکان جنرل کونسل نے شرکت کی، اجلاس میں آئندہ عام انتخابات ، تنظیمی صورتحال

اتوار 14 جنوری 2018 18:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2018ء) جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا کی جنرل کونسل کا اجلاس قائمقام امیر مفتی کفایت اللہ کی صدارت میں منعقد ہوا جسمیں صوبہ بھر کے اضلاع وقبائل ایجنسیوں کے 600سے زائد ارکان جنرل کونسل نے شرکت کی، اجلاس میں آئندہ عام انتخابات ، تنظیمی صورتحال، یکم اپریل غلبہ اسلام کانفرنس، فاٹا کے مستقبل اور ارکان مجلس عاملہ کے دورہ صوبہ خیبر پختونخوا اور قبائل ایجنسیوں اور دیگر امور سے متعلق غور غوض کرتے ہوئے صوبائی مجلس عاملہ کے فیصلوں کی توثیق کی گئی،اجلاس میں اضلاع کے امراء ونظماء نے اضلاع کی صورتحال اور آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالہ سے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی، اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا شجا ع الملک نے صوبائی مجلس عاملہ کی گذشتہ اجلاسوں کی کاروائی اور ارکان مجلس کے دورں کی رپورٹ ، مجلس عاملہ کے ارکان مولانا رفیع اللہ قاسمی، مولانا راحت حسین، مولانا فضل علی، مولانا عطاء الحق درویش، مفتی عبدالشکور، مفتی اعجاز شنواری، مولانا فضل معبود، عبدالجلیل جان حاجی اسحاق زاہد، مولانا عین الدین شاکر، مولانا عزیز احمد،،شمس الرحمان شمسی، عبدالوحید مروت، ارکان قومی وصوبائی اسمبلی نے شرکت کی اور مخلتف شعبہ جات سے متعلق ارکان جنرل کونسل کو رپورت پیش کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ یکم اپریل 2018صوبائی سطح پر ایک عظیم الشان حلبہ اسلام کانفرنس منعد ہو گی، جسمیں لاکھوں کی تعداد میں عوام کی شرکت کو یقینی بنایا جائیگا، انہوں نے کہا کہ غلبہ اسلام کانفرنس کی کامیابی کیلئے صوبائی مجلس عاملہ کے ارکان وسطی ،جنوبی اضلاع، ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن اور قبائل ایجنسیوں میں 17جنوری سے 5فروری تک تفصیلی دورہ کریگی جسکی تفصیلات اضلاع کو ارسال کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبائی مجلس عاملہ نے قومی اور صوبائی اسمبلی کی تمام نشستوں کا مرحلہ وار جائزہ لیتے ہوئے ایک مفصل اور جامعہ جائزہ رپورٹ مرکزی جماعت کو پیش کردی ہے، جبکہ امیدوارں سے انٹر ویو کا سلسلہ بھی مکمل ہو چکاہے اور مرکزی جماعت کو تمام نشستوں کیلئے امیدوارں کی فہرست آئندہ چند روز میں ارسال کردی جائیگی، اجلاس میں آئمہ کرام کو صوبائی حکومت کی طرف سے 10ہزار ماہانہ اعزازیہ کو سیاسی رشوت اور مغربی ایجنڈا قرار دیا اور صوبہ بھر کے علماء کرام کی طرف سے اسے مسترد کرنے کے فیصلے کو سراہا گیا، اور امید ظاہر کی گئی کہ علماء کرام اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ جمعیت علماء اسلام کے پلیٹ فارم سے مغربی ایجنڈے کو مسترد کرنے کیلئے میدان عمل میں آچکے ہیں اور آئندہ عام انتخابات 2018دونوں تہذیبوں ک درمیان ایک معرکہ آرا جنگ ہو گی اور جمعیت علماء اسلام اسلامی تہذیب کے دفاع کیلئے منظم منصوبہ اور حکمت عملی کے تحت میدان عمل میں اتر یگی، اجلاس میں میں فاٹا کے مستقبل کے حوالہسے قبائل عوام کی مرضی کے خلاف کویہ بھی فیصلہ مسلط کرنے کرنے کے اقدام پر تشویش کا اظہار کیا اور فاٹا اصلاحات اور اسکی ترقی کے لئے مضبوط حکمت عملی اور اقدامات کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں بعض یونیورسٹیوں میںڈانس اور فحاشی اور عریانی پر مبنی پرگراموں پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور صوبائی حکومت کے مغربی ایجنڈے پر عمل پیرا اقدامت کی مزاحمت کرنے کا بھی اعلان کیا گیا، اجلاس میں پشاور یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے سیرت ڈپارٹمنٹ کے خلاف سازشوں کی مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ سازشوں سے باز رہے اجلاس میں قصور واقعہ میں معصوم زینب کے ساتھ زیادتی اور اس کے قتل پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوے مجرموں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گی اور حکومت کو متنبہ کیا گیا کہ قصور واقعہ کی آڑ میں نصاب میں تبدیلی اور این جی اوز کے ایجنڈا مسلط کرنے سے حکومت باز آجائیں اور میڈیا برطانوی طرز نصاب کی ترویج کے بجائے اسلامی قانون کینفاذ کی مہم چلائیں۔

متعلقہ عنوان :