ترکی میں افغان حکومت اور طالبان گروپوں کے درمیان امن مذاکرات شروع ، حزب اسلامی نے تصدیق کردی

مذاکرات میں ہیبت اللہ گروپ شریک نہیں ہوا، طالبان ترجمان 3 روزہ مذاکراتی عمل پیر تک جاری رہے گا، بات چیت میں افغان طالبان، ملا محمد رسول گروپ، حزب اسلامی افغانستان اور افغان حکومت کے نمائندگان شریک ، ترک حکومت نے افغان طالبان کو ملک میں سیاسی سرگرمیوں کے لیے آفس کھولنے کی بھی پیشکش کی ہے،افغان میڈیا

اتوار 14 جنوری 2018 15:12

ترکی میں افغان حکومت اور طالبان گروپوں کے درمیان امن مذاکرات شروع ، ..
استنبول/کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2018ء) ترکی میں افغان حکومت اور طالبان گروپوں کے درمیان امن مذاکرات شروع ہوگئے ، حزب اسلامی نے بات چیت کی تصدیق کردی، طالبان ترجمان کا کہناہے کہ ہیبت اللہ گروپ شریک نہیں ہوا۔افغان میڈیا کے مطابق افغانستان میں گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے اور امن قائم کرنے کے لیے ترک حکومت کی جانب سے استنبول میں چار فریقی مذاکراتی عمل کا انعقاد کیا گیا۔

3 روزہ مذاکراتی عمل کا آغاز ہفتے سے ہوا جو پیر تک جاری رہے گا۔ بات چیت میں افغان طالبان، ملا محمد رسول گروپ، حزب اسلامی افغانستان اور افغان حکومت کے نمائندگان شریک ہیں۔افغان نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ترک حکومت نے افغان طالبان کو ملک میں سیاسی سرگرمیوں کے لیے آفس کھولنے کی بھی پیشکش کی ہے۔

(جاری ہے)

حزب اسلامی نے بات چیت کی تصدیق کردی۔ طالبان ترجمان کا کہناہے کہ ہیبت اللہ گروپ شریک نہیں ہوا۔

مذاکرات میں ملک میں قیام امن سے متعلق تبادلہ خیال ہوگا۔بق مذاکرات میں قطر میں طالبان دفتر کے نمائندے،افغان حکومت کا نمائندہ اور حزب اسلامی افغانستان کے نمائندے شریک ہیں۔ طالبان ہیبت اللہ گروپ کے ترجمان نے ترکی میں جاری امن بات چیت کی تصدیق تو کی لیکن کہاکہ ان کاگروپ اس میں شامل نہیں۔واضح رہے کہ افغان حکومت اور طالبان دھڑوں کے درمیان کئی بار مذاکرات ہوچکے ہیں تاہم ہر بار بات چیت میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور مذاکرات بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوگئے۔