جان لیوا چیلنج کو پورا کرنے کے لیے نوجوان کپڑے دھونے والے ڈٹرجنٹ کی گولیاں کھانے لگے

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 13 جنوری 2018 23:50

جان لیوا چیلنج کو پورا کرنے کے لیے نوجوان  کپڑے دھونے والے ڈٹرجنٹ کی ..
آج  کل ایسی  بہت زیادہ ویڈیو سامنے آ رہی ہیں، جن میں نوجوانوں کو کپڑوں کی دھلائی کے لیے استعمال ہونے والی رنگ برنگی گولیاں کھاتے ہوئے دکھایا جا رہا ہے، نوجوان ان گولیوں کو منہ میں چباتے تو ہیں لیکن نگلنے سے گریز کرتے ہیں۔
یہ جان لیوا ٹرینڈ پچھلے سال اس وقت سامنے آیا جب ایک طالب علم   نے مقبول برانڈ ٹائیڈ پوڈز کی گولیاں کھاتے ہوئے اپنی ویڈیو بنائی ۔

بہت سے لوگوں سے اسے مذاق سمجھا تو بہت سے نوجوانوں نے اسے چیلنج کے طور پر ہی لیا۔پچھلے ایک ماہ سے ٹائیڈ پوڈ چیلنج (Tide Pod Challenge) کافی مقبول ہوگیا ہے۔اس میں نوجوان ڈٹرجنٹ کی گولیوں کوچباتے،  کھاتے اور ان میں کھانا پکاتے ہوئے بھی دیکھے گئے ہیں۔
ایک نوجوان لڑکی نے بتایا کہ  اس نے اس چیلنج کے بارے میں وٹس ایپ گروپ میں پڑھا تھا، جس کے بعد اس نے بھی    ٹائیڈ پوڈ کا ایک ٹکڑا منہ میں ڈال لیا اور اس کی ویڈیو ٹوئٹر پر اپ لوڈ کر دی۔

(جاری ہے)

لڑکی کی ماں نے یہ ویڈیو ہٹوا دی۔
لڑکی کا کہناہے کہ وہ ڈٹرجنٹ کھانے سے اس لیے خوفزدہ نہیں ہوئی کیونکہ اسے  گولیاں نہ نگلنے کا  یقین تھا ، لڑکی نے یہ بھی بتایا کہ اس نے کچھ دیر بعد منہ کو دھو لیا تھا۔
اس وقت ڈاکٹر، والدین اور ڈٹرجنٹ بنانے والی کمپنیاں نوجوانوں سے درخواست کر رہی ہیں کہ وہ لانڈری لیکوڈ کو منہ میں ڈالنا اور کھانا چھوڑ دیں ۔یہ خطرناک ہے۔ 2017 میں 10 ہزار سے زائد بچے واشنگ ڈٹرجنٹ سے متاثر ہوئے تھے۔
ڈٹرجنٹ بنانے والی کمپنی ٹائیڈ نے اس حوالے سے اپنی ویب سائٹ پر خصوصی ویب پیج بھی بنایا ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ڈٹرجنٹ صرف کپڑے دھونے کے لیے لیکن اگر کوئی غلطی سے اسے نگل تو فوراً ایک گلاس پانی یا دودھ کا پیئے اور فوراً ہی ڈاکٹر سے رجوع کرے۔