نوازشریف اداروں پر تنقید کرکے بہت غلط کررہے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

ہفتہ 13 جنوری 2018 22:33

نوازشریف اداروں پر تنقید کرکے بہت غلط کررہے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ سید ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2018ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف اداروں پر تنقید کرکے بہت غلط کررہے ہیں،ہم نے اپنا بانی چیئرمین ایک عدالتی قتل کے ذریعے گنوایا ہے ، جب آصف علی زرداری صاحب جیل میں تھے تو شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے تنہا عدالتوں کا سامنہ کیا اوروہ ایک ایک دن میں اپنے بچوں کے ساتھ چار چار کورٹس میں پیش ہوتی تھی مگر کبھی عدالتوں کیلئے اور اداروں کیلے غلط زبان استعمال نہیں کی،نواز شریف کو چاہیے کہ وہ اپنے ذاتی فائدے کے بجائے ملک کے بارے میں سوچیں اوراگر انہیں عدالت نے نااہل کردیا ہے تو اس کا راستہ بھی عدالت ہی ہے کیونکہ جلسوں میں جاکراداروں کو برا بھلا کہنا درست نہیں ہے۔

وہ ہفتے کوقاسم آبادحیدرآباد میں اپنے والد اور سابقہ وزیر اعلیٰ سندھ سید عبداللہ شاہ کے پرائیویٹ سیکریٹری عابد قریشی کے چہلم میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کررہے تھے -وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی ان پرسیاسی بنیاد پر بنائے گئے مقدمات کاعدالتوں میں سامنہ کیا اور ان پرجیل میں تشدد بھی ہوامگر انہوں نے جلسوں میںعدالتوں کیخلاف بات کرنے کے بجائے قانونی طریقے سے تمام مقدمات کا سامنہ کیا،ان میں بری ہوئے اس لیے اگر نواز شریف سمجھتے ہیں کہ ان کیخلاف کچھ غلط ہوا ہے توانہیں چاہیے کہ وہ بھی عدالت سے ہی رجوع کریں اور قوم کو مشکل میں نہ ڈالیں کیونکہ ہمارا ملک پہلے ہی مشکل صورتحال سے دو چار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں اتنا قرضہ نہیں لیا گیا جتنا ن لیگ کی حکومت نے چار پانچ سالوں میں لیا ہے،جب سے پاکستان بنا ہے تب سے 2013 تک ڈومیسٹک قرضہتقریباً100ارب ڈالر تھا اور اب یہ قرضہ 155 ارب ڈالرہوچکا ہے،2013 میں جب پی پی پی نے اپنی حکومت کی مدت پوری کی تو ہماری ایکسپورٹس تقریباً 25 ارب ڈالر تھی جوکہ آج 20 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئی ہے -ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حیدرآباد سمیت پورے سندھ میں بلا تفریق ترقیاتی کام کروائے جارہے ہیں، حکومت لوگوں کی ڈیمانڈ کو مدنظررکھ کر اسکیمیں بناتی ہے اوریہ تاثر بلکل غلط ہے کہ ترقیاتی کاموں میں حیدرآباد کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھر میں ہونے والی بچوں کی شرح اموات ملک کے کسی اورعلاقے سے زیادہ نہیں ہے، پی پی پی کی حکومت میںتھر میں صحت کی جتنی سہولیات فراہم کی گئی ہیںوہ مثالی ہیں ، تھرمیں ہسپتالوں میںپہلے ایسی سہولیات نہیں تھیںجو آج ہیں، تھر میںہم نے واٹرسپلائی ،اسکولوں اورسڑکوں کی جن اسکیموں پر کام کیا ہے وہ پہلے کبھی نہیں کی، تھر میں جو وسائل ہیں آنے والے وقت میں تھر صوبے کے بڑے شہروں سے بہتر نظر آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ سالڈویسٹ مینجمنٹ کا کام حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کا ہے اور ہم نے اس کام کے لیے انہیں ان کے شیئرز کیمطابق فنڈز بھی دیے تھے، ہم نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بھی بنایا تھا مگراس پر کام تب ہی ہوسکتا ہے جب میونسپل کارپوریشن حیدرآباد اس پر کام کرنے کی اجازت دے اور اس ضمن میں معاہدہ کرے جس طرح کراچی کے 4 اضلاع میں وہاں کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کی مرضی سے کیا گیا ہے - کراچی میں طویل عرصے بعد سڑکیں دھلتی ہیں اورصفائی کے بہتر انتظام ہیں ،حیدرآباد کی لوکل کاؤنسلز بھی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سے رابطہ کرے کیونکہ ہم نے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے مگر اب تک ہمیں مثبت جواب نہیں ملا- ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قصور واقعہ صوبائی حکومت کی مکمل ناکامی ہے اور اس واقعہ کی مذمت کی - انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد احتجاج کرنے والوں پرپولیس نے سیدھی گولیاں چلائیں جس سے لوگوں کی اموات ہوئیں جو کہ انتہائی افسوسناک ہے اور کہا کہ جمہوریت میں سب کو احتجاج کا حق حاصل ہے - انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھی اساتذہ نے مظاہرہ کیا اور تب تک انہیں منتشرنہیں کیاگیاجب تک وہ پرامن تھے مگر جب انہوں نے ریڈ زون میں داخل ہونے اور قانون کی خلاف ورزی کی تو پولیس نے انہیںمعمولی اقدامات کرتے ہوئے منتشر کیا ،ہم جمہوریت اور اظہار آزادی پر یقین رکھتے ہیں لیکن لوگوں کو تکلیف میں ڈالنے یا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،گزشتہ روز کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں ہونے والے واقعہ اور پولیس موبائل میں حلیم عادل شیخ کا ملزم کے ساتھ سلوک کیے جانے کے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ معاملے کی انکوائری کی جارہی ہے - انہوں نے کہا کہ پولیس نے واقعہ کے بعد بروقت صورتحال کو کنٹرول کیا۔