ْبچوں کے خلاف جنسی جرائم پر قابو پانے کے لیے ڈی این اے ایکٹ بنایا جائیگا،رانا ثناء اللہ
زینب قوم کی بیٹی تھی اس کے قاتل کے لیے زمین تنگ کردینگے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادار کرنا ہو گا:صوبائی وزیر قانون
ہفتہ 13 جنوری 2018 22:32
(جاری ہے)
اجلاس میںبچوںسے متعلق موجودہ قوانین اور مستقبل میں سانحہ قصور جیسے واقعات سے بچنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور و حوض کیا گیا۔
اس موقع پر ایسی سفارشات مرتب کرنے پر زور دیا گیا جن سے معاشرے میں بچوں کے خلاف جرائم بارے شعور اجاگر ، بچوں کے تعلیمی نصاب میں مثبت تبدیلی اور بچوں کے حوالے سے قانون سازی کو مزید موثر بنایا جاسکے۔ راناثناء اللہ خا ں نے کہا کہ بچوں کے تحفظ بارے دنیا میں رائج نظام کو اپنی معاشرتی اقدار سے ہم آہنگ بنا کر اس سے استفادہ کیا جائیگا۔ انھوں نے کہا کہ چائلڈ پر وٹیکشن بارے موجود ہ قوانین میں ترامیم کی جائیں گی اور ضرورت پڑنے پر نئے قوانین بھی بنائے جائیں گے۔ وزیر قانون نے کہا کہ ڈی این اے ایکٹ کے تحت مفصل ڈی این اے ڈیٹا مرتب کیا جائیگا تاکہ بچوں کے خلاف جرائم خصوصاً جنسی جرائم کی صورت میںملزم کی فوراً نشاندہی ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈیٹا فرانزک سائنس ایجنسی میں محفوظ کیا جائیگا۔ انھوں نے کہا کہ فرانزک سائنس ایجنسی میں پہلے ہی لامحدود ڈیٹا اکٹھاکرنے کی گنجائش موجود ہے۔دوران اجلاس بچوں کے خلاف ہونے والے جرائم خصوصاً جنسی جرائم و قتل کے مختلف پہلوئوں پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر وزیر قانون رانا ثنا ء اللہ خاں نے دو کمیٹیاں بھی تشکیل دیں جنھیں ایک ہفتہ کے اندر حتمی سفارشات تیار کرنے کا ٹاسک دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ سفارشات وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائیں گی جن کی منظوری کے بعدان پر فوراً عمل درآمد یقینی بنایا جائیگا۔قبل ازیں ، آئی جی پنجاب اور ایڈیشنل آئی جی ابو بکر خدا بخش نے اجلاس کو زینب واقعہ پر بریفنگ دی اور ملزم کی گرفتاری کے لیے اب تک کئے گئے اقدامات سے آگا ہ کیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.