17جنوری کو احتجاج کے آخری رائونڈ کا آغاز ہو رہا ہی: ڈاکٹر طاہر القادری

چیف جسٹس نے حقائق بیان کئے،ڈیڑھ سو سال پرانے قانون سے ملک نہیں چل سکتا شہداء کے انصاف کے لیے سب جماعتیں ایک پیج ایک سٹیج پر ہونگی:اشرافیہ کا خاتمہ مہینوں نہیں دنوں کی بات ہے

ہفتہ 13 جنوری 2018 22:32

17جنوری کو احتجاج کے آخری رائونڈ کا آغاز ہو رہا ہی: ڈاکٹر طاہر القادری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرا لقادری نے کہا ہے کہ 17جنوری سے احتجاج کے آخری رائونڈ کا آغاز ہورہا ہے ، سسٹم نام کی کوئی چیز ہوتی تو سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتل پھندوں پر جھول چکے ہوتے، چیف جسٹس نے چشم کشا حقائق سے پردہ اٹھایا ، ڈیڑھ سو سال پرانے قوانین سے پاکستان نہیں چل سکتا، 1860کے قانونی ڈھانچے کو لوٹ مار کے کھلے مواقع ملنے کے سبب مکمل ختم نہیں کیا گیا، وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے سینئر راہنمائوں کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 3 دہائیوں سے سسٹم کے کھوکھلے پن کو بے نقاب کر رہے ہیں خوشی ہے کہ اب اس ملک کے ذمہ دار لوگ بھی استحصالی رویوں کے خلاف کھل کر بو ل رہے ہیں،دعا ہے ملک اور قوم کی استحصالی نظام اور قوانین سے جلد سے جلد جان چھوٹ جائے، پارلیمنٹ نے اپنے حصے کا کام کیا ہوتا اور افراد کی بجائے اداروں کو مضبوط بنایا گیا ہوتا تو آج ملک افراتفری کا شکار نہ ہوتا،انہوں نے کہا کہ بھینسوں کے انجکشن مضر صحت پانی، ناقص خوراک، تعلیم اور ہسپتالوں کے معمول کے مسائل عدالتوں نے حل کرنے ہیں تو کیا حکمران صرف حرام خوری کے لیے ہیں جب حکومتیں، اسمبلیاں اپنے حصے کا کام نہیں کریں گی تو پھر یہ کام کوئی تو کرنے آئے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہوں یا شہباز شریف دونوں جمہوریت کے قائل نہیں،وہ کاروبار کے عالمگیر فروغ کے لیے سیاست میں آئے، وہ جس مقصد کے لیے آئے تھے وہ کام انہوں نے ہر روز کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو استحصالی نظام اور کرپٹ اشرافیہ کو نکالنا ہوگا، حکومت کے خاتمے کا مطلب ہرگز جمہوریت کا خاتمہ نہیں ہوگا،اس کا مطلب لوٹ مار اور بادشاہی نظام کا خاتمہ ہوگا،ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 17جنوری کے احتجاج کے لیے عوامی تحریک پوری طرح تیار ہے ،تمام جماعتیں شہدائے ماڈل ٹائون کو انصاف دلوانے کے لیے ایک پیج اور سٹیج پر ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ 17جنوری کے احتجاج کی حیثیت گلدستہ کی ہوگی، تمام جماعتوں کے کارکن، عہدیدار ایک دوسرے کو عزت و احترام دیں، اعلیٰ اخلا ق کا مظاہرہ کریں، کسی ایک پھول کی ٹہنی سے دوسرے پھول کی ٹہنی کو ضرب نہ آئے، انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کے اقتدار کا خاتمہ مہینوں نہیں دنوں کی بات ہے۔