ایم کیو ایم کے 26 سے زائد مرکزی شعبہ جات کے ذمہ داران سمیت 1100 سے زائد افراد کا پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان

فاٹا کا سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار میں شامل ہونا عوامی امنگوں کا ترجمان ہے ،فاٹا کو جلد ازجلد خیبرپختون خواہ میں ضم کیا جائے، انیس قائم خانی

ہفتہ 13 جنوری 2018 20:39

ایم کیو ایم کے 26 سے زائد مرکزی شعبہ جات کے ذمہ داران سمیت 1100 سے زائد ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2018ء) ایم کیو ایم کے 26 سے زائد مرکزی شعبہ جات کے ذمہ داران سمیت 1100 سے ذائد افراد نے پاک سر زمین پارٹی میں شمیولیت کا اعلان کر دیا ہے۔پاک سرزمین پارٹی نے الیکشن کی تیاریوں کاباقائدہ آغاز کردیا ہے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند افراد کے لیئے فارم پارٹی ویب سائٹ پر موجود ہے ۔ان خیالات کا اظہار پاک سر زمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے مختلف سیاسی جماعتوں سے آئے ہوئے ذمہ داران و کارکنان کی شمولیتی پریس کانفرنس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر دیگر مرکزی رہنمائوںمیں سینئر وائس چیئر مینز انیس ایڈوکیٹ، ڈاکٹر صغیر احمد، وائس چیئر مینز وسیم آفتاب، اشفاق منگی ،ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا،ایم این اے سلمان مجاہد بلوچ و دیگربھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انیس قائم خانی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کا سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا دئراہ اختیار میں شامل ہونا عوامی امنگوں کا ترجمان ہے ،فاٹا کو جلد ازجلد خیبرپختون خواہ میں ضم کیا جائے۔

نادرا کی انتظامیہ سے اپیل کرتا ہوں کے لوگوں کو شناختی کارڈ بنوانے میںجو مشکلات درپیش ہیں انہیں فوری دور کیا جائے ۔انہوں نے بلوچستان میںمسلم لیگ (ق )کے نئے وزیر اعلیٰ کو جمہوری طریقہ کار سے منتخب ہونے پر مبارکباد بھی پیش کی۔ انہوں نے وفاقی ، صوبائی اور شہری حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم دو سال سے زائد عرصے سے بول رہے ہیں کہ موٹر وے اور سڑکیں بنانے سے ترقی نہیںہوگی کیونکہ جس مِلک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جاپاتے ،جہاں بچوں کو تحفظ اور تعلیم کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہووہاں بہتر معاشرے کی تشکیل اور ترقی کیسے ممکن ہی انہوں نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کو نا گزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک تعلیم سمیت تمام بنیادی سہولیات لوگوں کی دہلیز تک نہیں پہنچ جاتیں تب تک ترقی نا ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہیجان کی کیفیت ہے وزیر اعظم خود کو وزیر اعظم تسلیم نہیں کرتے جبکہ ملک میں لاکھوں بچے صاف پانی اور معیاری غذا کی عدم دستیابی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے ، خواتین بچے اور بچیاں محفوظ نہیں جوکہ انتہائی تشوناک بات ہے ۔انہوں نے پنجاب میں پاکستان کی بیٹی زینب کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے بعد قتل کی مذمت کی اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے قصور میں زیادتی و قتل کیئے جانے والے تمام بچوں کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔