جب تک زینب کیس کے ملزمان پکڑے نہیں جاتے آپ واپس نہیں آئیں گے،وزیر اعلیٰ

وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئی جی پولیس اور ڈی جی فرانزک لیب کو قصور جانے کی ہدایت کر دی، اپنا ہیلی کاپٹر بھی استعمال کرنے کی اجازت دے دی

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 13 جنوری 2018 19:18

جب تک زینب کیس کے ملزمان پکڑے نہیں جاتے آپ واپس نہیں آئیں گے،وزیر اعلیٰ
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 13جنوری 2018ء ):وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے آئی جی پولیس اور ڈی جی فرانزک لیب کو قصور جانے کی ہدایت کر دی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہوتے آپ لاہور نہیں اآئیں گے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت آج یہاں کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس منعقد ہوا- جس میں انسپکٹر جنرل پولیس نے قصور میں پیش آنیو الے افسوسناک واقعات کے کیسوں پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی۔

وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ کمسن بچی کے اندوہناک قتل کے ملزم جلد سے جلد گرفتار کئے جائیں - حیلے بہانے نہیں چلیں گے ،مجھے فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری چاہیے - ملزمان پکڑ کر حقائق سامنے لائے جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو ہرصورت انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی- معصوم بچی کے ساتھ جو ظلم و زیادتی ہوئی ،درندہ صفت ملزم کو اس کاحساب دینا پڑے گا-سفاک درندہ قانون کے مطابق عبرتناک انجام سے نہیں بچ پائے گا-انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے باعث جاں بحق ہونے والے دو افراد کے کیس میں بھی انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے اورذمہ داروں کو قانو ن کے مطابق قرار واقعی سزا ملے گی- میں کیسوں پرہونے والی پیشرفت کی ذاتی طور پر نگرانی کروں گا- وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ انسپکٹر جنرل پولیس روزانہ قصور جا کر کیسوں پر ہونے والے پیشرفت کا ذاتی طور پر جائزہ لیں اور اس ضمن میں وہ میرا ہیلی کاپٹر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

ڈی جی پنجاب فرانزک ایجنسی اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کو آج ہی قصور پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ دونوں افسران ان کیسوں سے متعلقہ اپنے محکموں کے امور قصور میں بیٹھ کر نمٹائیں گے -انہوں نے کہا کہ میں اب تک کرب اور تکلیف سے گزر رہا ہوں -مجھے صرف ملزمان کی گرفتاری چاہیے-صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ ، لیفٹیننٹ کرنل (ر) ایوب گادھی ، خواجہ عمران نذیر، ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان ، چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس ، متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ آرپی او ملتان ، آرپی او شیخوپورہ اور ڈی پی او قصور ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔