بلوچستان میں تعلیم ،صحت ،پینے کی صاف پانی کی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہیں ،میر عبدالقدوس بزنجو

بیورکریسی کے ڈیلے ٹیکٹکس کسی صورت برداشت نہیں کرونگا ،وقت کم، مسائل زیادہ ہیں، صوبے کے بہتری کیلئے بہترین کردار اد اکرونگا ،گوادر بارے قانون سازی کی جائیگی ، نو منتخب وزیراعلی بلوچستان کا اسمبلی اجلاس سے خطاب

ہفتہ 13 جنوری 2018 20:22

بلوچستان میں تعلیم ،صحت ،پینے کی صاف پانی کی سہولیات کی فراہمی اولین ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2018ء) وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجونے کہاہے کہ بلوچستان میں تعلیم ،صحت اور پینے کی صاف پانی کی سہولیات کی فراہمی میری اولین ترجیحات میں شامل ہیں بیورکریسی کے ڈیلے ٹیکٹکس کسی صورت برداشت نہیں کرونگا ۔وقت کم ہے مسائل زیادہ ،محدود مدت میں صوبے کے بہتری کیلئے بہترین کردار اد اکرونگا گوادر کے حوالے سے قانون سازی کی جائیگی ۔

یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں کہی ۔انہوں نے کہاکہ میں ان تمام دوستوں کا شکر گزارہوں جنہوں نے دھمکیوں آفرز کو ٹھکرا کر میرا ساتھ دیا ہے بلوچستان میں امن وامان کی بہتری صحت ،تعلیم ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سی پیک کے منصوبوں کی بروقت تکمیل میری اولین ترجیح ہونگی گوادر کی اہمیت کو جانتے ہوئے مقامی افراد کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کوئٹہ اور گوادر میں پانی کے مسئلے کا حل نکالنے کیلئے اقدامات کرونگا کینسر ہسپتال کے حوالے سے قانونی پیچیدگیوں پر غور کرکے جلد از جلد ہسپتال پر کام شروع کروانے کیلئے اقدامات کرونگا ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا اگر کوئی ڈیلیور نہیں کررہاتھا توا سکے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے ہیں نواب ثناء اللہ خان زہری سے کوئی ذاتی رنجش نہیں تھی جب وہ واپس آئیں گے تو انکے پاس ضرور جائونگا ۔

انہوں نے جمہوری انداز میں استعفیٰ دے کر اچھی روایت قائم کی ہے جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتاہوں ہم نے ایک جمہوری تسلسل کو مکمل کیا ہے جو حکومت میں ہوتے ہیں تو انہیں سب ٹھیک لگتا ہے لیکن جب وہی لوگ حکومت سے نکلتے ہیں تو انہیں غیر جمہوری عمل نظر آنے لگ جاتے ہیں جن پارٹیوں نے میرا ساتھ دیا او رمیرا نام قائد ایوان کیلئے پروپوز کیا میں ان تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں اور جن لوگوں نے اپنی پارٹی پالیسی سے ہٹ کر میرا ساتھ دیا ان کا خصوصی شکریہ کچھ لوگ اندرونی طرف سے تو ہمارے ساتھ تھے مگر اوپر سے نہ نہ کرتے تھے کیونکہ انہیں پارٹیوں کی تحریک عدم اعتماد کا ساتھ نہ دینے پر پریشر تھا انہوں نے کہاکہ میں ان تمام لوگوں کا شکر گزارہوں جنہوں نے مجھے مبارکباد پیش کی ہے لیکن مجھے مسائل سے گھرا ہوا بلوچستان ملا ہے جس دن میں نے ان چیلنجوں کی تکمیل کرلی اس دن سب لوگوں سے مبارکباد وصول کرونگا ۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے جو کام ٹھیک نہیں کئے یا انتقامی کاروائی ہوئی اس پر کمیٹی بنائوں گاانہوں نے بیوروکریسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میں بلوچستان کا وزیراعلی ہوں تمام ایم پی اے میرے وزیر اعلی ہیںبیوور کریسی کو معلوم ہونا چاہیے کہ انکی عزت سب سے زیادہ ہے بیورو کریسی کے تمام دوستوں کو بتانا چاہتاہوں کہ میں جس سپیڈ سے جاناچاہتاہوں وہ میرے ساتھ اسی رفتار سے کام کریں تاخیر ی ہربے کسی صورت برداشت نہیں کرونگا وقت کم ہے مسائل زیادہ ہیں لہذا ہمیں ملکر صوبے کی عوام کو ڈیلیور کرنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم بلوچستان کو مضبوط کرکے پاکستان کا مضبوط حصہ بنائیں گے ۔