فیصل آباد، درآمد و برآمدات میں بڑھتے ہوئے فرق پر قابو پانے کیلئے بجلی اور گیس کی مسلسل دستیابی کے ساتھ نرخوں کو مسابقت کی پوزیشن میں لانا ہوگا،شبیر حسین چاولہ

ہفتہ 13 جنوری 2018 20:00

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2018ء) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شبیر حسین چاولہ نے کہا ہے کہ درآمد و برآمدات میں بڑھتے ہوئے فرق پر قابو پانے کیلئے بجلی اور گیس کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے نرخوں کو نہ صرف اندرون ملک بلکہ علاقائی سطح پر بھی مسابقت کی پوزیشن میں لانا ہوگا۔

وہ فیصل آباد کی مختلف ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنوں کے عہدیداروں سے خطاب کر رہے تھے جس میں توانائی کے مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو پاکستانی برآمدات میں کلیدی حیثیت حاصل ہے مگر توانائی بحران اور حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ٹیکسٹائل کا پورا شعبہ تنزلی کا شکار رہا۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی طرف سے مسلسل شور مچانے کے بعد حکومت نے اس شعبہ کو ریلیف دینے کا سلسلہ شروع کیا جس سے برآمدات میں کمی کا سلسلہ رک گیا ہے جبکہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران برآمدات میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو دی جانے والی مراعات اب بھی ناکافی ہیں یہی وجہ ہے کہ درآمدات اور برآمدات میںفرق مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فرق کو کم کرنے کیلئے ٹیکسٹائل فوکسڈ پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ کو دیئے جانے والے بجلی کے بی ۔ٹو ،بی ۔تھری اور بی فور کنکشنوں پر بجلی کے رعائتی ٹیرف کا اطلاق کیا جائے۔

مزید برآں ان کیلئے بجلی کسی بھی صورت میں 7 روپے فی یونٹ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیئے تا کہ ہماری پیداواری لاگت کم ہو سکے اور ہم اپنے علاقائی حریف تجارتی ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ کر سکیں۔ شبیر حسین چاولہ نے گیس کے بارے میں بتایا کہ دوسرے صوبوں کو سستی سسٹم گیس دستیاب ہے جبکہ پنجاب کی صنعتوں کو مہنگی آر ایل این جی دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گیس کے نرخوں کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے نرخوں کو پورے ملک کیلئے یکساں کیا جائے تا کہ ہم اندرون ملک بھی مسابقت کی پوزیشن میں آسکیں۔

انہوں نے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جنوری 2012 سے اس سیس کے نفاذ کو روکا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ صنعتکاروں کے ان متفقہ مطالبات کے بارے میں کامرس اور ٹیکسٹائل کے وزیر پرویز ملک ، مفتاح اسماعیل ، ہارون اختر، عابد شیر علی ، رانا محمد افضل خان اور حاجی اکرم انصاری کو الگ الگ خط بھی لکھے جائیں گے۔ اس طرح ان مطالبات کے حق میں میڈیا میں ایک بھرپور مہم بھی چلائی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :