حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ٹیکسٹائل کا پورا شعبہ تنزلی کا شکار رہا ٹیکسٹائل سیکٹر کو دی جانے والی مراعات اب بھی ناکافی ہیں

درآمدات اور برآمدات میںفرق مسلسل بڑھ رہا ہے درآمد و برآمدات میں بڑھتے ہوئے فرق پر قابو پانے کیلئے بجلی گیس کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنا یا جا ئے صدرفیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

ہفتہ 13 جنوری 2018 19:27

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2018ء) صدرفیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری شبیر حسین چاولہ نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ٹیکسٹائل کا پورا شعبہ تنزلی کا شکار رہا ٹیکسٹائل سیکٹر کو دی جانے والی مراعات اب بھی ناکافی ہیں یہی وجہ ہے کہ درآمدات اور برآمدات میںفرق مسلسل بڑھ رہا ہے درآمد و برآمدات میں بڑھتے ہوئے فرق پر قابو پانے کیلئے بجلی گیس کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے نرخوں کو نہ صرف اندرون ملک بلکہ علاقائی سطح پر بھی مسابقت کی پوزیشن میں لانا ہوگا وہ گز شتہ روز فیصل آباد کی مختلف ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنوں کے عہدیداروں سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو پاکستانی برآمدات میں کلیدی حیثیت حاصل ہے انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی طرف سے مسلسل شور مچانے کے بعد حکومت نے اس شعبہ کو ریلیف دینے کا سلسلہ شروع کیا جس سے برآمدات میں کمی کا سلسلہ رک گیا ہے جبکہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران برآمدات میں معمولی اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ اس فرق کو کم کرنے کیلئے ٹیکسٹائل فوکسڈ پالیسیوں کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ کو دیئے جانے والے بجلی کے بی ۔

(جاری ہے)

ٹو ،بی ۔تھری اور بی فور کنکشنوں پر بجلی کے رعائتی ٹیرف کا اطلاق کیا جائے مزید برآں ان کیلئے بجلی کسی بھی صورت میں 7 روپے فی یونٹ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیئے تا کہ ہماری پیداواری لاگت کم ہو سکے اور ہم اپنے علاقائی حریف تجارتی ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ کر سکیں شبیر حسین چاولہ نے گیس کے بارے میں بتایا کہ دوسرے صوبوں کو سستی سسٹم گیس دستیاب ہے جبکہ پنجاب کی صنعتوں کو مہنگی آر ایل این جی دی جا رہی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ گیس کے نرخوں کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے نرخوں کو پورے ملک کیلئے یکساں کیا جائے تا کہ ہم اندرون ملک بھی مسابقت کی پوزیشن میں آسکیں انہوں نے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جنوری 2012 سے اس سیس کے نفاذ کو روکا جائے۔