بلند پیداواری لاگت برآمدی آرڈرز کے حصول میں رکاوٹ

پاکستانی کمپنیاں چین، بھارت اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں پیداواری لاگت زائد ہونے کی وجہ سے برآمدی آرڈرز حاصل کرنے میں مشکلات کا شکار

ہفتہ 13 جنوری 2018 18:23

فرینکفرٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2018ء) پاکستان کی بڑی ایکسپورٹ کمپنیوں کے علاوہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے پویلین کے تحت شرکت کرنے والی چھوٹی کمپنیوں کو بھی بڑے آرڈرز کی پیشکش ہوئی ہے تاہم پاکستانی کمپنیاں چین، بھارت اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں پیداواری لاگت زائد ہونے کی وجہ سے برآمدی آرڈرز حاصل کرنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔

ایکسپورٹرز کے مطابق پاکستانی ہوم ٹیکسٹائل مصنوعات بیڈ لینن، تولیہ کی مصنوعات کے علاوہ اسپتالوں میں استعمال ہونے والی ٹیکسٹائل مصنوعات میں یورپی خریدار گہری دلچسپی ظاہر کررہے ہیں تاہم گزشتہ ایک سال کے دوران یارن، کاٹن کے نرخ بڑھنے سے ہوم ٹیکسٹائل کی پیداواری لاگت 15سے 20 فیصد بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے پاکستانی ایکسپورٹرز کو سودے طے کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

نمائش میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تحت شرکت کرنے والی شہاب ٹیکسٹائل کے چیف ایگزیکٹو شیخ علی احمد صادق نیذرائع سے بات چیت میں بتایا کہ کینیڈا میں پاکستانی مصنوعات پر 18فیصد ڈیوٹی عائد ہے جبکہ بنگلہ دیش کو صفر ڈیوٹی کی سہولت حاصل ہے، ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں پاکستانی مصنوعات کو اگرچہ بھرپور رسپانس مل رہا ہے لیکن پاکستانی کمپنیاں بلند لاگت کی وجہ سے مار کھا رہی ہیں اور خریداروں کو چین ،بھارت،بنگلہ دیش، ترکی، ویتنام اور مصر کے مقابلے میں پرکشش قیمت آفر نہیں کی جا رہیں اور ایکسپورٹ کے بڑے آرڈرز ہاتھ سے نکل رہے ہیں۔۔

متعلقہ عنوان :