ملک بھر میں سالانہ 55ارب روپے کے پلاسٹک تھیلے استعمال ہو رہے ہیں

صوبائی او روفاقی حکومتوں کی پابندیوں کے باوجود پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال میں سالانہ پندرہ فیصد اضافہ بھی ہو ر ہاہے

ہفتہ 13 جنوری 2018 18:12

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2018ء)ملک بھر میں سالانہ 55ارب روپے کے پلاسٹک تھیلے استعمال ہو رہے ہیں صوبائی او روفاقی حکومتوں کی پابندیوں کے باوجود پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال میں سالانہ پندرہ فیصد اضافہ بھی ہو ر ہاہے پولی تھین بیگز سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے ادارہ برائے تحفظات ماحولیات کی جانب سے کئے گئے سروس کے مطابق پاکستان میں سالانہ 55ارب پلاسٹک کے تھیلے استعمال ہوتے ہیں ملک بھر میں پلاسٹک کے تھیلے بنانے والے کل آٹھ ہزار سے زائد مینو فیکچرز یونٹس قائم ہیں جن میں اوسط پیدواری استعداد 250سے 500کلو گرام یومیہ ہیں ۔

(جاری ہے)

سروے میں کہا گیا ہے کہ اس صنعت میں ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد براہ راست او رچھ لاکھ افراد بالواستطہ طور پر منسلک ہیں ادار ہ براے تحفظ ماحولیات کے مطابق پولی تھین بیگ یا پلاسٹک شاپر کااستعمال ماحولیات کے لئے نقصان دہ ہیں ۔ چونکہ یہ ڈی گریڈ ایبل نہیں یہ گندے نالوں میں پھنس کا سیورج لائنوں کو بلاک کرتے ہیں ان کو جلائے جانے سے جو دھواں نکلتا ہے اس سے نہ صرف فضاء آلودہ ہو تی ہے بلکہ انسانی صحت بھی متاثر ہوتی ہے ۔ صوبائی حکومت نے بھی ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لئے پلاسٹک شاپنگ بیگ کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی ہیں ۔