انقلاب باتوں اور دعوؤں سے نہیں ،ْ کام کرنے سے آتا ہے ،ْ

چار پانچ ماہ بعد الیکشن میں عوام کا فیصلہ سر آنکھوں پر ہو گا ،ْوزیراعظم

ہفتہ 13 جنوری 2018 16:54

انقلاب باتوں اور دعوؤں سے نہیں ،ْ کام کرنے سے آتا ہے ،ْ
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2018ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ انقلاب باتوں اور دعوؤں سے نہیں ،ْ کام کرنے سے آتا ہے ،ْ چار پانچ ماہ بعد الیکشن میں عوام کا جو بھی فیصلہ آیا سر آنکھوں پر ہو گا ،ْ ہم کام کریں گے تو آگے بڑھیں گے ورنہ گھر جائیں گے ،ْہر پاکستانی کو تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائیگی ،ْ آنے والے وقت میں پورا پاکستان ڈیجیٹل سہولیات کے ساتھ کام کریگا جس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے ،ْ براڈ بینڈ انٹرنیٹ مستقبل کی ضرورت ہے ،ْ نیشنل اینکوبیشن سینٹر کا یہ منصوبہ نوجوانوں کی ضرویات اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

وہ ہفتہ کو یہاں پشاور میں نیشنل انکیوبیشن سنٹر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گورنر کے پی کے اقبال ظفر جھگڑا، وزیرآئی ٹی انوشہ رحمان خان، وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب، انجنیئر امیر مقام اور دیگر بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ شراکت داری میں قائم ادارے کاافتتاح اس علاقہ اور آئی ٹی کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔

یہ انکیوبیشن سنٹر پائلٹ پروجیکٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کلو میٹر موٹر ویز ، دس ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار ، اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبے مسلم لیگ (ن) کے موجودہ دور میںمکمل ہوئے یا جاری ہیں تاہم انکیوبیشن سینٹر کے قیام کا منصوبہ زیادہ اہم ہے ، اس سے نوجوانوں کو مستقبل کی رہنمائی میسر ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ ادارے ہیں جو دیگر اداروں اور مقامی و صوبائی حکومتوں کو آئی ٹی کے انقلاب میں کردار ادا کرنے کے بارے میں رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں کوئی ادارہ سرکاری ملامتوں کا بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہوسکتا ، یہ کام نجی شعبہ کا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ روز ہم نے فاٹا کے علاقوں کو براڈ بینڈ کی سروس کی فراہمی کے یونیورسل سروس فنڈ کے منصوبے کا افتتاح کیا ۔ یہ براڈ بینڈ رابطے پورے پاکستان میں ہونے چاہیئیں اور یہ سروس فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے تاکہ ہر پاکستانی کو یہ سہولت میسر آسکے۔

اسی طریقے سے ملازمتیں اور کاروبار کے مواقع میسر آسکتے ہیں ، اسی طرح نوجوانوں سے کلاشنکوف واپس لی جا سکتی ہے اور انتہا پسندی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ یہ کوئی ووٹ حاصل کرنے یا سیاست کرنے کے طریقے نہیں بلکہ یہ مستقبل کی ضرورت ہے ۔ اس سے دنیا سکڑ کر ہمارے گھروں تک آ جاتی ہے ، جو علم لندن میں بیٹھے نوجوان کو میسر ہے وہی اس ٹیکنالوجی سے فاٹا میں بیٹھے نوجوان کو میسر ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ انقلاب باتوں اور دعوئوں سے نہیں بلکہ عمل سے آتا ہے، بدقسمتی سے ہم کام روکنا اور اس میں رکاوٹیں ڈالنا جانتے ہیں ، کام کرنا نہیں ۔ انہوں نے اس سینٹر کے قیام پر وفاقی وزیر انوشہ رحمان اور ان کی ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے کسی سفارش سے یہاں کوئی تعیناتی نہیں کی ۔ کام کرنا بڑا مشکل ہوتا ہے ، اس میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں لیکن اس حکومت نے عوام کو کام کر کے دکھایا ، کچھ ماہ بعد عوام نے پھر فیصلہ کرنا ہے ، وہ جو فیصلہ کریںگے ہماری سر آنکھوں پر ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ انکیوبیشن مراکز کے قیام کا مقصد نوجوانوں کو رہنمائی فراہم کرنا اور سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے کسی تصور کو حقیقت میں بدلا جا سکتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا میں 7سال تعلیم حاصل کی یہاں کے لوگ تجارت اور پیشہ وارانہ لحاظ سے منفرد مقام رکھتے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ان آئی ٹی مراکز کا دائرہ مزید بڑھنا وقت کی ضرورت ہے، یہ پہلی حکومت ہے جس نے اس جانب توجہ دی ۔وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کے پیچھے رہنے کی وجہ کرپشن تھی ، جس نے چھ سال تک تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجی کے لائسنس جاری نہیں کرنے دیئے جبکہ ہم نے اقتدار میں آکر ایک سال میں اس کی نیلامی کی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مستقل ای کامرس کا ہے ۔

ہم نے اپنے نوجوانوں کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ہے ۔دنیا بدل چکی ہے ہم نے اپنے نوجوانوں کو کاروبار میں شرکت کیلئے مواقع فراہم کرنے ہیں، اگر وہ انٹر نیٹ کے ذریعے خود کما سکتے ہیں تو انہیں کسی کی مدد کی ضرورت نہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اگلے انکیوبیشن مراکز کراچی اور کوئٹہ میں قائم کئے جائیں گے ۔ یہ ابتدا ہے تاکہ پاکستان کے نوجوان اس سے فائدہ اٹھا سکیں ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ماضی کی حکومتیں صرف اعلانات اور سنگ بنیاد پر توجہ مرکوز کئے ہوئے تھیں تاہم یہ پہلی حکومت ہے جس نے جو منصوبہ شروع کیا اس کا افتتاح بھی کیا ۔ اس موقع پر وزیر کی موجودگی میں مختلف کمپنیوں کے مابین آئی ٹی کے شعبہ میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے۔انھوں نے اس موقع پر وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا ۔انہوںنے کہاکہ نیشنل انکیوبیشن سنٹرکی افتتاحی تقریب کاانعقاداسلامیہ کالج پشاورمیںاس لئے کیاگیا تاکہ عوام کوٹریفک جام اورسڑکوں کی بندشوں کی اذیت سے بچایاجاسکے۔ انھوں نے اسلامیہ کالج پشاورکیلئے پانچ کروڑ روپے کا بھی اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :