قصور میں معصوم زینب کے ساتھ جنسی تشدد کا واقعہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے،قاضی تنویر احمد فاروقی

اس دلخراش واقعہ نے انسانیت کے سر بھی شرم سے جھکا دئیے ہیں،سیاسی وسماجی رہنما

ہفتہ 13 جنوری 2018 16:33

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2018ء)شاریاں کے سیاسی وسماجی رہنما قاضی تنویر احمد فاروقی نے کہا کہ قصور میں معصوم زینب کے ساتھ جنسی تشدد کا واقعہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اس دلخراش واقعہ نے انسانیت کے سر بھی شرم سے جھکا دئیے ہیں اس طرح کے واقعات پنجاب حکومت کی کارکردگی پرایک بڑاسوالیہ نشان ہیں اس قسم کے سانحات کو دوبارہ رونماہونے سے روکا جائے اور اس واقعہ میں ملوث تمام لوگوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے تب ہی ان متاثرین اور ان کے والدین کو انصاف ملے گا قصور کے سانحہ نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ہر کوئی زینب کو اپنی بیٹی سمجھتا ہے۔

قصور واقعہ کے بعد خواتین اپنے آپ کو پاکستان میں غیرمحفوظ سمجھتی ہیں۔

(جاری ہے)

حکمرانوں کو اس لیے مینڈیٹ نہیں ملا کہ وہ معصوم بچیوں کی حفاظت نہ کر سکیں۔ حکومت پاکستان معصوم زینب کے قاتلوںکو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے اور ملزم کو سرعا م پھانسی دی جائے تا کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو سکے، قصور میں معصوم بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کسی انسان کا کام نہیں ہو سکتا، ایسا کام کوئی وحشی درندہ ہی کر سکتا ہے، زینب کے قاتل کو فوری گرفتار کرکے سرعام پھانسی دیکر انسانیت کو بچایا جائے، گزشتہ روز قصور میں معصوم ذینب کے ساتھ زیادتی اور اس کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے،انہوں نے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ تمام تر ممکنہ وسائل کو استعمال میں لاکر ذینب کے ساتھ بربریت کرنے والے انسان نما درندے کو گرفتار کرتے ہوئے نشان عبرت بنایا جائے کیونکہ یہ ایک بچی کامسئلہ نہیں بلکہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔

ایسے درندوں کے ساتھ کوئی نرمی انسانیت سے ظلم کے مترادف ہوگی، ذینب کی موت نے انسانیت کا ضمیر جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے، قصور میں گزشتہ کچھ سالوں سے جو شرمناک واقعات سامنے آئے ہیںان کو بھی دیکھا جائے ،ذینب کے قاتل کو فوری طور پر سرعام پھانسی دی جائے تاکہ آیندہ کوئی زینب اس بربریت کا شکار نہ ہوسکے۔