آزاد کشمیر کے نظام اور پاکستان سے تعلقات کیلئے آزاد کشمیر کے ایکٹ میں تبدیلی لانے کی اشد ضرورت ہے ‘اس سے غلط فہمیاں پھیل رہی ہیں ‘اس سے یہ تاثر ابھر رہا ہے کہ لینٹ آفیسران یہاں پر مسلط ہیں‘ صدر آزاد کشمیر کی تعیناتی سے میری اس بات کو مزید تقویت ملتی ہے‘آزاد کشمیر کے فیصلے آزاد کشمیر میں کیے جائیں کیونکہ پہلے فریال تالپور اور اب آصف کرمانی کے فیصلے ٹھونسنے کی وجہ سے ریاستی تشخص بری طرح پامال ہوا ہے اورختم ہو کر رہ گیا ہے

آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی پر ہجوم پریس کانفرنس

ہفتہ 13 جنوری 2018 16:33

باغ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2018ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے نظام اور پاکستان کے ساتھ اسکے تعلقات کے لئے آزاد کشمیر کے ایکٹ میں تبدیلی لانے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اس سے غلط فہمیاں پھیل رہی ہیں اور اس سے یہ تاثر ابھر رہا ہے کہ لینٹ آفیسران یہاں پر مسلط ہیں۔

صدر آزاد کشمیر کی تعیناتی سے میری اس بات کو مزید تقویت ملتی ہے۔ لہذا آزاد کشمیر کے فیصلے آزاد کشمیر میں کیے جائیں۔ کیونکہ پہلے فریال تالپور اور اب آصف کرمانی کے فیصلے ٹھونسنے کی وجہ سے ریاستی تشخص بری طرح پامال ہوا ہے اورختم ہو کر رہ گیا ہے۔ اس سے آزاد کشمیرکے عوام میں اضطراب پایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

لہذا اس سلسلے میں آزاد کشمیر کے ایکٹ میں مل جل کر ترامیم کرنے کی ضرورت ہے۔

میں آزاد کشمیر کے موجودہ حکمرانوں سے بھی کہوں گا کہ وہ کشمیر کونسل کو توڑنے کے لئے ڈھنڈورہ پیٹتے رہے ہیں لہذا اب وزارت امور کشمیر کو توڑ کر کشمیر کونسل سے اقتصادی و انتظامی اختیارات فوری طور پر واپس لیے جائیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی رہنماء بشارت بادشاہ ایڈووکیٹ کی رہائشگاہ پر ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر بشارت بادشاہ، پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سردار امتیاز خان، ڈاکٹر انصر ابدالی، سردار صداقت حیات، اشفاق شاہ، آئی ایس ایف کے ارشد شجاع، ساجد عباسی، ڈاکٹ عبدالماجد، سردار شاہد اور پیپلز پارٹی کے رہنماء سردار رفیق بھی موجود تھے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں نے اپنے وسائل سے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا لیکن ہمیں افسوس ہے کہ پاکستان جو کہ ہمارا وکیل تھا اس نے مودی کے ساتھ ملکر کشمیر کاز کو نقصان پہنچایااور جب پاکستان کا وزیر اعظم ہی دشمنوں سے مل جائے تو اس سے کشمیر کاز کو شدید نقصان پہنچا۔

مقبوضہ کشمیر کے عوام کی لازوال قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ہم انہیں یقین دلاتے ہیں کہ وہ اپنی جدوجہ جہد میں تنہا نہیں آزاد کشمیر کا بچہ بچہ انکی جدو جہد میں انکے ساتھ ہے۔ انھوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد میں نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے کچھ وقت بیرون ملک لگایا۔ لیکن اب میں آزاد کشمیر میں بھرپور انداز میں اپوزیشن کرونگا اگرچہ پی ٹی آئی اسمبلی میں تو اسطرح سے اپوزیشن نہ کر سکے لیکن ہم حکومت کو عوام میں ٹف ٹائم دینے کے لئے عوام میں جا کر بھرپور اپوزیشن کریں گے۔

متعلقہ عنوان :