وادی لیپہ کرناہ میں ادویات اور ڈاکٹروں کی عدم دستیابی ، راستوں کی بندش اور برف باری کے باعث عوام علاقہ زمانہ پتھر کی زندگیاں بسر کرنے پر مجبور ہو گئے

حکومتی اعلانات اور وعدوں کے باوجود ہسپتالوں میں مریض رلنے لگے ، وادی لیپہ سے مریضوں کو مظفرآباد سی ایم ایچ منتقل کرنے کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا

ہفتہ 13 جنوری 2018 16:00

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2018ء) وادی لیپہ کرناہ میں ادویات کی قلت ڈاکٹروں کی عدم دستیابی ، راستوں کی بندش ، برف باری ،کی وجہ سے عوام علاقہ عصر حاضر کی جدید سہولتوں کے باوجود زمانہ پتھر کی زندگیاں بسر کرنے پر مجبور ہو گئے ، حکومتی اعلانات اور وعدوں کے باوجود لیپہ کرناہ کے ہسپتالوں میں مریض رلنے لگے اور معمولی سے بیماری پر بھی وادی لیپہ سے مریضوں کو مظفرآباد سی ایم ایچ منتقل کرنے کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ،جبکہ غریب اور سادہ لوح لوگ معمولی بیماری کے علا ج کی غرض سے گاڑیوں کے کرائے ، ہوٹلوں کے اخراجات اور سفری مشکلات کے باعث زمینیں فروخت ، قرضے لے کر اپنے عزیز واقارب کے علاج معالجہ کروانے لگے ، جبکہ لیپہ سے ریشیاں برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ کی خطرے ناکی ہمہ وقت موجود رہتی ہے لوگ اپنی ہتھیلی پر رکھ کر ، گاڑیوں کو لوہے کی چین ڈال کر بھتواڑ گلی عبور کرتے ہیں جو کئی با ر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز سی ایم ایچ مظفرآباد وادی لیپہ سے تعلق رکھنے والے مریضوں کے ورثاء نے پیپلزپارٹی کے رہنماء شوکت جاوید میر کو دوران عیادت اپنی مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کی اجتماعی حقوق کے لئے جاندار انداز میں وزیراعظم راجا محمد فاروق حیدر خان ، وزیرصحت ڈاکٹر نجیب نقی خان ، ممبر قانون ساز اسمبلی حلقہ نمبر 6 ڈاکٹر مصطفی بشیر ، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر ڈاکٹر منیر اعجاز ، سیکرٹری صحت جنرل خالد حسین اسد کی توجہ وادی لیپہ کرناہ کے 80 ہزار نفوس پر مشتمل آباد ی پر مبذول کروائیں ، ویسے بھی وادی لیپہ کرناہ وزیر اعظم راجا فاروق حیدر خان کا آبائی ضلع اور پڑوسی حلقہ ہے اسلئے ان کا فرض بنتا ہے کہ وہ شرعی ، اخلاقی ، سیاسی ، سماجی ، معاشرتی ، انسانی رشتوں کی بناء پر انھیں عذاب سے نجات دلوائیں ۔

سی ایم ایچ مظفرآباد میں مریضوں کی عیادت اور ورثاء سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت جاوید میر نے کہا کہ وزیراعظم راجا فاروق حیدر خان وادی لیپہ میں میڈیکل سپیشلسٹ ، گائنا کالوجسٹ ، ڈاکٹرز کی تعیناتی ،لائف سیونگ ڈرگ کی ہنگامی بنیادوں پر فراہمی کے لئے فنڈز فراہم کریں اور اعلیٰ حکام کا اجلاس طلب کر کے غفلت کا ارتکاب کرنے اور تنخواہیں لے کر غیر حاضر رہنے اور فرائض سے چشم پوشی میں ملوث جملہ افراد کے خلاف سپیشل پاور ایکٹ کے ذریعے کاروائی عمل میں لائی جائے ہماری وزیراعظم راجا محمد فاروق حیدر خان سے انسانی بنیادوں پر ہی نہیں ان کے فرائض منصبی کے اعتبار سے اپیل ہے کہ وہ ذاتی توجہ دے کر لوگوں کو مسائل کے گرداب سے باہر نکالیں ،زمینیں فروخت اور قرضے لے کر علاج معالجہ کے اضافی عذاب سے نکالیں، شوکت جاوید میر نے کہا کہ ہم بلا جواز تنقید کے قائل نہیں لیکن حقیقت بیان کرنا ہماری قومی ذمہ داری کا اجتماعی تقاضہ ہے ، 7 جنوری کو سنٹرل پریس کلب میں آل پارٹیز کانفرنس وادی لیپہ کی دوسری بار کامیاب ترین انعقادپر حکمران جماعت مسلم لیگ ن ، مسلم کانفرنس ، تحریک انصاف ، جماعت اسلامی ،جموں وکشمیر پیپلزپارٹی ، طلباء، تاجر ، علمائے کرام ،وکلاء ، سول سوسائٹی ، سرکاری ملازمین کی نمائندہ شرکت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور اے پی سی میں 16 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا گیا جس میں ڈاکٹر ز ڈاکٹرز کی تعیناتی اور ادویات کی فراہمی ایجنڈے کی ترجیحات میں اولین نکات میں شامل ہے اسی لیے آل پارٹیز کانفرنس میں ہم نے روائتی اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کیا اور نہ ہی حکومت نہ ہی ممبر اسمبلی پر کسی قسم کی کسی بھی شخص نے تنقید کی ،ہم مفاہمت ، روا داری ، واضع داری ، باہمی احترام کے رشتوں سے لوگوں کے حقوق کی بات بغیر پوائنٹ سکورننگ اور بلیم گیم اور گیلری پلے کرتے ہیں ،ہمارا نمائندہ وفد جلد وزیراعظم راجا محمد فاروق حیدر خان سے ملاقات کر کے ممبر اسمبلی ڈاکٹر مصطفی بشیر کی موجودگی میں اپنے دیرینہ جائز حل طلب مسائل پیش کرئے گا جو ہمارا بنیادی پیدائشی حق ہے ۔

سیاسی لڑائیوں کے لئے اپنی اپنی پلیٹ فارم سب کے پاس موجود ہیں لیکن ہم مشترکہ متفقہ فورم سے حکومت گرانے بنانے کی فرسودہ روائت نبانے کے قائل نہیں ہیں البتہ بعض سیاسی برق رفتاروں نے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری کا دم بھرنے سے اپنے آپ حکومت اور ممبر اسمبلی کو متنازعہ کرنے کی پالیسی پیسے خرچ کر کے اپنا ء رکھی ہے ایسے افراد کو غیور عوام اچھی طرح سے جانتے ہیں تاہم ہم سب کا احترام کرتے ہیں اور کوشش ہوتی ہے کہ متنازعہ مسائل میں الجھے بغیر غیر جانبداری اور حقائق پسندی کو ڈھال بنا کر اللہ کی رضا کے لئے مخلوق خدا کے لئے آسانیاں پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکیں ۔

پاک فوج کا شاندا ر کردار اپنی مثال آپ ہے جس کے لئے ہم عوام علاقہ کی طرف سے ان کے دلی شکر گزار اور معاون ہیں ۔