بھارت میں مسلمانوں کی شناخت کو مٹانے کے لیے مدارس اسلامیہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ،ْحافظ محمد عاشق

ایسے حالات میں ضروری ہے کہ ملت کے نوجوان طبقے کو اسلامی تعلیم سے آراستہ کیا جائے،آپس کے فروعی اختلافات کو بھلا کرپاکستان کے استحکام کیلئے سوچنا ہوگا،اختلافات کو ختم کرنے سے ہی ملک میں امن آئیگا ،ْتقریب سے خطاب

ہفتہ 13 جنوری 2018 15:57

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2018ء) منتظم جمعیت طلباء عربیہ آزادکشمیر حافظ محمد عاشق نے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی شناخت کو مٹانے کے لیے مدارس اسلامیہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دستور ہند میں دیے گئے حقوق کے تحت مسلمانوں کے مذہبی اور عائلی معاملات میں عدالت یا پارلیامنٹ کو مداخلت کا ہر گز حق نہیں ہے۔

ایسے حالات میں ضروری ہے کہ ملت کے نوجوان طبقے کو اسلامی تعلیم سے آراستہ کیا جائے۔آپس کے فروعی اختلافات کو بھلا کرپاکستان کے استحکام کیلئے سوچنا ہوگا،اختلافات کو ختم کرنے سے ہی ملک میں امن آئیگا۔جمعیت طلباء عربیہ نفرت کی فضاء کوپیاراورمحبت میں بدلنا چاہتی ہے۔ہم منتشر رہ کر دشمن کو تقویت پہنچارہے ہیں،ننھی زینت کے ساتھ ہونے والاشرمناک والمناک سانحہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے،حکومت اور عدالت اس واقع کو ٹیسٹ کیسے کے طور پر لیں،ملزمان کو پھانسی کے پھندے تک پہنچائیںتاکہ آئندہ کسی کو اس گھنائونے کام کی جرت نہ ہو۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار منتظم جمعیت طلباء عربیہ آزادکشمیر حافظ محمد عاشق راجہ نے میرپورآزادکشمیرکے طلباء تربیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اسلام کے تحفظ و بقا کے لیے مدارس اسلامیہ کا قیام ناگزیر ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ جب جب دشمنانِ اسلام نے سر اٹھایا ہے مدارس اسلامیہ ہی دفاع میں سب سے پہلے آگے آئے ہیں، مسلمانوں کے خلاف منظم سازشیں ہو رہی ہیں ان سے مقابلہ کی ایک ہی صورت ہے کہ زیادہ سے زیادہ مدارس کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اسکول، کالجوں میں پڑھنے والے نوجوانوں کے لیے بھی دینی تعلیم کا نظم کیا جائے تاکہ وہ اپنے مذہب،تاریخ و تہذیب اور اسلاف کے روشن کارناموں سے واقف ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :