سانحہ قصور کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ‘اس دلخراش واقعہ نے انسانیت کے سر بھی شرم سے جھکا دئیے ہیں اس طرح کے واقعات پنجاب حکومت کی کارکردگی پرایک بڑاسوالیہ نشان ہے

برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ایم پی ناز شاہ اور خالد محمود خالق کی قصور واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت

ہفتہ 13 جنوری 2018 15:43

بریڈ فورڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2018ء) قصور میں معصوم زینب کے ساتھ جنسی تشدد کا واقعہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اس دلخراش واقعہ نے انسانیت کے سر بھی شرم سے جھکا دئیے ہیں اس طرح کے واقعات پنجاب حکومت کی کارکردگی پرایک بڑاسوالیہ نشان ہیں ‘ضرورت اس امر کی ہے کہ اس قسم کے سانحات کو دوبارہ رونماہونے سے روکا جائے اور اس واقعہ میں ملوث تمام لوگوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے تب ہی ان متاثرین اور ان کے والدین کو انصاف ملے گا قصور کے سانحہ نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ہر کوئی زینب کو اپنی بیٹی سمجھتا ہے۔

دکھ کی اس گھڑی میں بیرون ممالک میں مقیم تمام تارکین وطن ان کے والدین کے ساتھ ہیں۔ عوام کی جان، مال اور عزت کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمے داری ہے۔

(جاری ہے)

قصور واقعہ کے بعد خواتین اپنے آپ کو پاکستان میں غیرمحفوظ سمجھتی ہیں۔ حکمرانوں کو اس لیے مینڈیٹ نہیں ملا کہ وہ معصوم بچیوں کی حفاظت نہ کر سکیں۔ حکومت پاکستان معصوم زینب کے قاتلوںکو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے اور ملزم کو سرعا م پھانسی دی جائے تا کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو سکے ۔

ان خیالات کا اظہار برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ایم پی ناز شاہ اور سابق میڈیا ایڈوائزر خالد محمود خالق نے قصور واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ قصور واقعہ نے جہاں پاکستانیوں کے دل چھلی کیے ہیں وہیں بیرون ممالک تارکین وطن بھی اس واقعہ پر افسردہ ہیں زینب پوری قوم کی بیٹی تھی ملزموں کو سخت سزا ملنی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ قصور میں پیش آنے والا واقعہ جس میں معصو م بچی زینب کے ساتھ ظلم وبربریت کی داستان رقم کی گئی ہے اس کی جتنی بھی مذ مت کی جائے کم ہے اس کے ذ مہ داروں کو عبرت کا نشان بنانا چاہے ان کے خلاف سخت سے سخت کاروا ئی ہونی چاہے تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی حرکت کرنے کے بارے میں سوچے بھی نہ واقع پنجاب حکومت کی گڈ گورنس کے جھوٹے دعووں کا منہ بولتا ثبوت ہے پنجاب حکومت عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجرموں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائیں۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہ کیسا اسلامی ملک ہے جہاں بچے بھی محفوظ نہیں اور جرائم پیشہ لوگ بلا ڈر و خوف ہر جرم کرکے بچ جاتے ہیں غریب کمزور لوگوں کو پولیس پکڑ کر آگے کردیتی ہے جو ساری عمر جیلوں میں رہتے ہیں لیکن اصل مجرم رشوت اور سفارش سے آزاد پھرتے اور دہشت پھیلاتے ہیں۔ اصل میں پورا معاشرہ ہی کرپٹ ہوچکا ہے۔

متعلقہ عنوان :