2016 ء اور 2017ء کے دوران 7سو53کشمیریوں پرکالا قانون’پی ایس اے‘لاگو کیا گیا

جولائی 2016ء سے فروری2017ء تک9 ہزار 42 افراد زخمی ہوئے مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا اعتراف

ہفتہ 13 جنوری 2018 15:41

جموں ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2018ء) مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے کہا ہے کہ2016 ء اور 2017ء کے دوران 7سو53کشمیریوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا گیا۔8ماہ کے دوران9 ہزار 42افراد زخمی ہوئے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت نواز جماعت نیشنل کانفرنس کے رکن مبارک گل کے ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ سال 2016ء کے دوران 5سو 52جبکہ 2017ء کے دوران 2 سو ایککشمیریوں کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کیا گیا۔

(جاری ہے)

کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ان میں سے 676افرا د کو اب تک رہا کیاگیا ہیں جبکہ 77تاحال نظر بند ہیں۔محبوبہ مفتی نے نام نہاد اسمبلی کی ایک اور رکن شمیمہ فردوس کے سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ جولائی 2016ء سے فروری2017ء تک مقبوضہ علاقے میں 9ہزار 42افراد زخمی ہوئے ہیں،ان میں سے 3سو68گولیاں، 6ہزار 2سو 21پیلٹ ، 4پاوا شیل لگنے سے جبکہ 2ہزار4سو 29افراد دیگر وجوہات کے سبب زخمی ہوئے۔انھوں نے کہا کہ اس عرصے کے دورا ن 15افراد مکمل طور پر جبکہ 39لوگ جزوی طور پر معذور ہوئے۔اعداد وشمار کے مطابق سب سے زیادہ (1ہزار 5سو 71) افراد ضلع پلوامہ میں زخمی ہوئے۔

متعلقہ عنوان :