کاشتکار بہاریہ مکئی کی ہائبرڈ اقسام کی درمیانی ذرخیز زمینوں میں کاشت کے وقت ڈی اے پی ، پوٹاشیم سلفیٹ اور یوریا کا خاص خیال رکھیں، محکمہ زراعت

ہفتہ 13 جنوری 2018 15:36

فیصل آباد۔13جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2018ء)محکمہ زراعت نے ہدایت کی ہے کہ کاشتکار بہاریہ مکئی کی ہائبرڈ اقسام کی درمیانی ذرخیز زمینوں میں کاشت کے وقت ڈی اے پی ، پوٹاشیم سلفیٹ اور یوریا کا خاص خیال رکھیںاور فی ایکڑ اڑھائی بوری ڈی اے پی ، ڈیڑھ بوری پوٹاشیم سلفیٹ اور نصف بوری یوریا ڈالی جائے اور جب فصل کی اونچائی ایک فٹ تک ہو جائے تو مزید ایک بوری یوریا کھاد بھی ڈالنا ضروری ہے ۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ کاشتکار بہاریہ مکئی کی منظور شدہ ہائبرڈ اقسام ایف ایچ 810، یوسف والا ہائبرڈ وغیرہ فروری کے آخر تک کاشت کرکے شاندار پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب مکئی کاپودا تین فٹ اونچا ہو جائے تو اسے دوسری مرتبہ ایک بوری یوریا فی ایکڑ اورجب پھول آنے کا مرحلہ شروع ہو تو پھر ایک بوری یوریا فی ایکڑ ڈالنے کے شاندار نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کاشتکار بہاریہ مکئی کی وٹوں پر کاشت کیلئے 8سی10کلو گرام جبکہ ڈرل سے کاشت کی صورت میں 12 سے 15کلوگرام فی ایکڑ بیج ڈالیں اور ڈرل سے کاشتہ مکئی کی چھدرائی سمیت دو سے تین بار گوڈیاں بھی ضرورکریں ۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار مزید رہنمائی یا مشاورت کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔