امریکی صدر کی ایران پر نئی پابندیوں کی منظوری،

سخت تعزیرات تیسری مرتبہ مئوخر کانگریس و یورپی اتحادی 120 روز میں ایران سے جوہری معاہدے میں بہتری لائیں ورنہ امریکاعلیحدہ ہو جائے گا،ڈونلڈ ٹرمپ

ہفتہ 13 جنوری 2018 12:34

واشنگٹن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2018ء) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دیتے ہوئے سخت تعزیرات کو تیسری مرتبہ مئوخر کر دیا تا کہ تہران جوہری ہتھیاروں بارے تحقیق ترک کر دے۔امریکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ تیسری اور آخری مرتبہ ان تعزیرات پر چھوٹ دے رہے ہیں تا کہ کانگریس اور یورپی اتحادی 120 روز میں ایران سے جوہری معاہدے میں بہتری لائیں بصورت دیگر امریکا اس معاہدے سے علیحدہ ہو جائے گا۔

صدر کی طرف سے معاہدے کے نقائص دورکرنے کی تجاویز میں ایران کو اپنی تمام جوہری تنصیبات تک بین الاقوامی معائنہ کاروں کو رسائی دینے کے ساتھ ساتھ تہران کی طرف سے یہ یقین دہانی حاصل کرنا بھی شامل ہے کہ وہ کبھی جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش نہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

وائٹ ہاوس کے مطابق ایران کے ساتھ کسی بھی نئے معاہدے میں اس کے بیلسٹک میزائلوں کا بھی احاطہ ہو گا۔

ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسے معاہدے کی عدم موجودگی میں امریکا تعزیرات میں نرمی نہیں کرے گا اور اگر کسی موقع پر یہ محسوس ہوا کہ ایسے معاہدے کی پاسداری نہیں ہو رہی تو فوراً اس سے علیحدہ ہو جائے گا۔ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک ٹھوس معاہدے کو خراب کرنے کی کوشش قرار دیا۔مزید برآں امریکی محکمہ خزانہ نے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر ایران کے 14 اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں

متعلقہ عنوان :