سوچی روہنگیا مسلمانوں کی بحفاظت واپسی یقینی بنائیں، جاپان کا مطالبہ

جاپانی وزیرخارجہ کا دورہ میانمار،سوچی سے ملاقات،راکھین آمد،مسلمانوں کے لیئے 30لاکھ ڈلر ہنگامی امدادکااعلان

ہفتہ 13 جنوری 2018 12:26

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2018ء) جاپان نے میانمار کی نوبل امن انعام یافتہ خاتون رہنما آنگ سان سوچی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریاست راکھین میں کریک ڈاؤن سے اپنی جانیں بچا کر فرار ہونے والے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کی بحفاظت میانمار واپسی کو یقینی بنائیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق جاپانی وزیر خارجہ تارو کونو نے اپنے دورہء میانمار کے دوران دارالحکومت نیپیداو میں حکمران جماعت کی رہنما آنگ سان سوچی سے ایک ملاقات کی۔

اس ملاقات میں تارو کونو نے سوچی کو بتایا کہ ٹوکیو حکومت کو میانمار میں روہنگیا مسلم اقلیت کو درپیش حالات پر گہری تشویش ہے۔اس تناظر میں وزیر خارجہ کونو نے سوچی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ لاکھوں روہنگیا مسلم مہاجرین رضاکارانہ طور پر لیکن بحفاظت واپس میانمار لوٹ سکیں۔

(جاری ہے)

اس دوران دارالحکومت نیپیداو میں اپنی ملاقاتوں اور مذاکرات کے علاوہ وہ شمالی ریاست راکھین بھی گئے ۔

نیپیداو حکومت نے ابھی تک امدادی گروپوں اور میڈیاکے نمائندوں کو اس ریاست میں جانے سے بہت سختی سے روک رکھا ہے۔ایک علیحدہ پیش رفت میں وزیر خارجہ تارو کونو کے اسی دورہ میانمار کے موقع پر ٹوکیو میں جاپانی حکومت نے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ میانمار کی حکومت کو اس لیے 330 ملین ین یا(تین ملین امریکی ڈالر) کے برابر ہنگامی امداد دے گی کہ ان روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے عمل کو آسان بنایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :