اوفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ سال اعلان کی جانے والی آٹو موبائل پالیسی کے نتائج سامنے آنا شروع

وزارتِ صنعت و پیداوار اور کیا لکی موٹرز کے درمیان پاکستان میں 115 ملین ڈالر کی لاگت سے گاڑیوں کے اسمبلی پلانٹ کی تعمیر کا معاہدہ

جمعہ 12 جنوری 2018 23:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ سال اعلان کی جانے والی آٹو موبائل پالیسی کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔وزارتِ صنعت و پیداوار اور کیا لکی موٹرز کے درمیان حکومتِ پاکستان کی آٹومومائل پالیسی 2016-2021 کے تحت ملک میں لائٹ کمرشل اور پیسنجر وہیکل کی تیاری کے لیے ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔

وزارتِ صنعت و پیداوار ذرائع کے مطابق کیا لکی موٹرز 115 ملین ڈالرز کی لاگت سے وسیع اقسام کی کمرشل اور پیسنجر وہیکل کی تیاری کے لیے کراچی میں اسمبلی پلانٹ تعمیر کرے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ کراچی کے نیشنل انڈسٹریل پارک، بن قاسم میں 100ایکڑ کی زمین پر پلانٹ کی تعمیر کا آغاز ہو چکا ہے اور پاکستان میں بننے والی کیا گاڑیاں دو سال میں سڑکوں پر نظر آنے لگیں گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اس ہفتے پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری کو عروج حاصل ہوا ہے۔ بدھ کو فیصل آباد میں ہنڈائی کے اسمبلی پلانٹ کی سنگِ بنیاد رکھی جارہی ہے اور کیا لکی موٹرز بھی معاہدے پر دستخط کرچکا ہے۔ کوریا کی کیا موٹرز امریکی، یورپی اور مشرقِ وسطی کے ممالک میں پسندیدہ گاڑی مانی جاتی ہے۔ کیا کی ویب سائٹ پر دیکھیں تو کمپنی کم خرچ چھوٹی گاڑیوں سے لے کر لگژری سیڈان، کراس اوور اور اسپورٹس یوٹیلٹی وہیکل تک تمام اقسام کی گاڑیاں اپنے صارفین کے لیے پیش کررہی ہے۔

ان میں سے اکثر گاڑیاں جدید ترین ہائیبرڈ نظام کی بھی حامل ہیں۔ پاکستان میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیشِ نظر نئی آٹو موبائل پالیسی پاکستان میں کاروبار کے خواہش مند گاڑیاں بنانے والے اداروں کے لیے بہت خوش آئندہ ہے۔ کیا کے ساتھ ساتھ نسان رینو، ہنڈائی اور چینی ساختہ فاو کی ملک میں آمد پاکستانیوں کے لیے اچھی خبر ہے جو کہ اب تک موجودہ تین برانڈ کے پیش کردہ محدود ماڈلوں پر گذارہ کرنے پر مجبور تھے۔ پاکستان میں ہزار افراد میں 13 گاڑیوں کا تناسب اس خطے میں سب سے کم ہونے کے باعث نئے اداروں کو کاروبار کرنے کے لیے بہترین میدان فراہم کررہا ہے۔