زینب سمیت 8 بچیوں سے زیادتی میں ایک ہی شخص کے ملوث ہونے کا انکشاف

یہ کہنا درست نہیں کہ ہمیں زینب قتل کیس میں 80 فیصد کامیابی حاصل ہو گئی ،جونہی کوئی پیشرفت سامنے آئے گی تو سامنے رکھیں گے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والی تصویر واضح نہیں تھی، اس تصویر کی کوالٹی کو مزید بہتر بنایا گیا لیکن ابھی بھی اسکی کوالٹی بہتر نہیں ‘ آئی جی عارف نواز

جمعہ 12 جنوری 2018 22:24

زینب سمیت 8 بچیوں سے زیادتی میں ایک ہی شخص کے ملوث ہونے کا انکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) قصور میں 7 سالہ بچی زینب امین کے قتل کے بعد کی جانے والی تحقیقات میں تہلکہ خیز انکشاف سامنے آیا ہے کہ زینب اور دیگر سات بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کی واردات میں ایک ہی شخص ملوث ہے۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زیادتی کے بعد قتل کے واقعات میں 227 کے قریب افراد کو شامل تفتیش کیا گیا اور ان میں سے 67 افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ لیے گئے لیکن کسی ایک بھی شخص کے ڈی این اے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

آئی جی پنجاب نے بتایا کہ زینب اور اس سے پہلے 7 کیسز میں لیے گئے ڈی این اے سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ ایک ہی شخص نے یہ گھنائونا جرم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہے کہ ہمیں زینب قتل کیس میں 80 فیصد کامیابی حاصل ہو گئی ہے، جونہی اس کیس میں کوئی پیشرفت سامنے آئے گی تو اسے پوری قوم کے سامنے رکھیں گے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اس ملزم کے پیچھے ہے اور اپنی طرف سے کوششیں کر رہے ہیں، پرامید ہیں کہ اس معاملے کو جلدی حل کر لیں گے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کے حوالے سے آئی جی پنجاب پولیس نے کہا کہ اس میں نظر آنے والی تصویر واضح نہیں تھی، اس تصویر کی کوالٹی کو مزید بہتر بنایا گیا لیکن ابھی بھی اس کی کوالٹی بہتر نہیں ہے۔خیال رہے کہ 4 جنوری کو اغواء کی گئی زینب کی لاش تین روز قبل قصور کے شہباز روڈ سے ملی تھی۔ اس واقعے کے بعد مشتعل مظاہرین نے سڑکیں بلاک کر دی تھیں اور ڈی سی آفس سمیت لیگی ایم پی اے کے ڈیرے پر بھی دھاوا بولا تھا۔

متعلقہ عنوان :