انڈر 19 ورلڈ کپ میں ملک کی نمائندگی میری زندگی کا قابل فخر لمحہ ہے، ورلڈ کلاس بلے باز بننا ہدف ہے،

میگا ایونٹ میں کوشش ہو گی کہ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ٹیم کو فتوحات دلانے میں کردار ادا کروں، محمد زید

جمعہ 12 جنوری 2018 21:13

انڈر 19 ورلڈ کپ میں ملک کی نمائندگی میری زندگی کا قابل فخر لمحہ ہے، ورلڈ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2018ء) پاکستانی انڈر 19 ٹیم کے ابھرتے ہوئے نوجوان اوپننگ بیٹسمین محمد زید نے کہا ہے کہ آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ میں ملک کی نمائندگی کا موقع ملنا میری زندگی کا قابل فخر لمحہ ہے، کوہلی کی طرح دنیا کا بہترین بلے باز بننے کی خواہش ہے اور ہدف کے حصول کیلئے میں سخت محنت کر رہا ہوں، ورلڈ کپ میں بھی میری کوشش ہو گی کہ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ٹیم کو فتوحات دلانے میں اہم کردار ادا کروں۔

محمد زید لاہور کی گلیوں میں ٹیپ بال سے کرکٹ کھیلتے تھے اور ان کے والد ٹی اسٹال کے مالک ہیں۔ ٹیپ بال سے ہارڈ بال کا سفر طے کرنے والے زید اس وقت نیوزی لینڈ میں موجود ہیں جہاں پر وہ گرین شرٹس کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میرے والد کی خواہش تھی کہ میں اعلی تعلیم حاصل کروں لیکن مجھے بچپن سے ہی کرکٹ کا شوق تھا، مالی مسائل میرے خوابوں کی تعبیر کی راہ میں رکاوٹ تھے لیکن کلب نے میری بہت سپورٹ کی جس کی وجہ سے میں اس مقام پر پہنچا ہوں، میرے والد کو لگتا تھا کہ میں دو سے تین سال کرکٹ کھیل کر واپس آ جائوں گا لیکن جب انہوں نے میری کارکردگی دیکھی تو وہ سمجھ گئے کہ میرا مستقبل یہی ہے اس کے بعد انہوں نے بھی سپورٹ شروع کی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ انڈر 19 ورلڈ کپ کے سلسلے میں قومی سکواڈ کے اعلان سے قبل دسمبر کے پہلے ہفتے میں بہت نروس تھا لیکن جب معلوم ہوا کہ سکواڈ میں میرا بھی انتخاب کیا گیا تو میرے پاس الفاظ نہیں کہ جو میری خوشی کو بیاں کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال چیمپئنز ٹرافی فائنل میں جب کوہلی آئوٹ ہوا تو لوگوں نے خوب جنش منایا کیونکہ انہیں یقین ہو گیا تھا کہ اب فتح پاکستان کی ہی ہو گی، میں بھی کوہلی کی طرف ورلڈ کلاس کھلاڑی بننا چاہتا ہوں، ہر میچ میں میری کوشش ہوتی کہ اس سے سبق سیکھ کر اگلے میچ میں بہتر کھیل پیش کروں، ہدف کے حصول کیلئے سرتوڑ کوشش کر رہا ہوں، انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھی عمدہ پرفارم کر کے ٹیم کو فتوحات دلانے کیلئے سرتوڑ کوشش کروں گا۔