آپریشن رد الفساد کے تحت دہشت گردوں کیخلاف رنگ و نسل سے بالا تر ہو کر کاروائیاں کررہے ہیں، آرمی چیف

بلاامتیاز کارروائی کیلئے افغان مہاجرین کی واپسی ناگزیر ہے، دو طرفہ سرحدی نظام کا استحکام کابل کی بھی ترجیح ہونی چاہیے،جنرل قمر جاوید باجوہ کی امریکی سینٹ کام کے کمانڈر جنرل جوزف ووٹل سے ٹیلی فونک گفتگو

جمعہ 12 جنوری 2018 21:11

آپریشن رد الفساد کے تحت دہشت گردوں کیخلاف رنگ و نسل سے بالا تر ہو کر ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2018ء) آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ آپریشن رد الفساد کے تحت دہشت گردوں کے خلاف رنگ و نسل سے بالا تر ہو کر کاروائیاں کررہے ہیں، بلاامتیاز کارروائی کیلئے افغان مہاجرین کی واپسی ناگزیر ہے۔ دو طرفہ سرحدی نظام کا استحکام کابل کی بھی ترجیح ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز امریکی سینٹ کام کے کمانڈر جنرل جوزف ووٹل سے ٹیلی فونک رابطے میں کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل جوزف وٹل نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ امریکی صدر ٹرمپ کے ٹویٹ کے بعد پاک امریکہ سیکیورٹی تعاون پر رابطے کے موقع پر امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل جوزف ووٹل نے بات چیت میں جنرل قمر جاوید باجوہ کو پاکستان میں افغان باشندوں کی سرگرمیوں پر امریکی تشویش سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی معاونت اور کوپشن سپورٹ فنڈ پر امریکی فیصلے سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امریکہ دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کی قدر کرتا ہے۔ اس موقع پر جنرل جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان آپریشن رد الفساد کے تحت پہلے بھی متعدد اقدامات کررہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان آپریشن رد الفساد کے تحت دہشت گردوں کیخلاف رنگ و نسل سے بالا تر کاروائی کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلا امتیاز کاروائی کیلئے افغان مہاجرین کی واپسی ناگزیر ہے ۔

پاکستان یکطرفہ طور پر سرحدی نظم و نسق مستحکم بنارہا ہے۔ دونوں سرحدی نظام کا استحکام نہیں بلکہ قربانیوں اور مثبت کردار کا اعتراف چاہتے ہیں۔ انسداد دہشت گردی ، امن و استحکام کیلئے پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے ۔ افغان امن کیلئے اقدامات کی حمایت جاری رکھیں گے ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ خطے میں امن و استحکام کیلئے افغانستان میں امن ناگزیر ہے۔