صدر ایف پی سی سی آئی کا برآمدات کو بہتر بنانے کے لئے پالیسیوں کو آسان بنانے کا مطالبہ

جمعہ 12 جنوری 2018 21:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2018ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر غضنفر بلور نے جمعہ کو ملک میں تجارت کو فروغ دینے کے لئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ پالیسیوں اور طریقہ کار کو آسان بنائے تاکہ برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے۔ آج جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ دستاویز کی ڈیمانڈ، مشکل کسٹم طریقہ کار، ناکافی پورٹ آپریشن اور ناکافی بنیادی ڈھانچے اور ریبیٹ کی واپسی میںغیر معمولی تاخیر برآمدکنندگان کے لئے مشکل کا باعث بن رہی ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں، عالمی مارکیٹوں میںتبدیلی ہوئی ہے، جہاں روایتی مغربی ممالک سے توجہ افریقہ، ایشیا، وسطی ایشیا، چین اور بھارت کی نئی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں منتقل ہو چکی ہی. کاروباری برادری کو اس مسابقتی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے لئے حکومت کی مدد کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تجارت کے لئے مذید مراعات دیکر تجارت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

بلور نے کاروباری ماحول میں بہتری کے ساتھ ساتھ کاروبار کرنے میں آسانی کے مختلف طریقوں کو بہتر بنانے پر زور دیا. انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دنیا کے ساتھ ٹریڈنگ میں 190 ممالک میں 147 وان نمبر ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی برآمدات میں خاص طور پر ہمارے برآمداتی شعبوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اپنی تشویش کاا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی تجارت میں 5.5 فیصد کی شرح کے اضافہ کی پیش گوئی کے باوجود معیشت کو برآمدات میں کمی اور بیرونی قرضاجات کے دباؤ کا سامنا ہے ۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی ترقی زرعی شعبے کی ترقی اور کارکردگی پر منحصر ہے۔ زرعی اشیاء کی زیادہ پیداوار پاکستان کی برآمدات کو بڑہانے میں معاونت ثابت ہو سکتی ہیں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔