پولیس بچیوں کیساتھ زیادتی کے مجرم کیساتھ ملی ہوئی ہے

پولیس نے مجرم کا جو خاکہ بنایا وہ ڈیڑھ سال پرانا ہے، پولیس تین بے گناہ افراد کو زیادتی کا مجرم قرار دے کر جعلی مقابلے میں ہلاک بھی کر چکی ہے: اہل قصور

muhammad ali محمد علی جمعہ 12 جنوری 2018 19:40

پولیس بچیوں کیساتھ زیادتی کے مجرم کیساتھ ملی ہوئی ہے
قصور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جنوری2018ء) اہل قصور نے انکشاف کیا ہے کہ پولیس تین بے گناہ افراد کو زیادتی کا مجرم قرار دے کر جعلی مقابلے میں ہلاک بھی کر چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق قصور کی ننھی پری زینب کو زیادتی کے بعد قتل کر دیے جانے کے بعد سے شہر کے لوگ تاحال سوگوار اور سراپا احتجاج ہیں۔ اہل قصور زیادتی کے کیسز کا ذمہ دار پولیس کو ٹھہراتے ہیں۔

اہل قصور کا کہنا ہے کہ ان کیسز میں پولیس کا کردار انتہائی شرمناک رہا ہے۔ پولیس نے کبھی مجرموں کو پکڑنے یا ان کیسز کی روک تھام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ الٹا پولیس متاثرین کو ہی بلیک میل اور تنگ کرتی ہے۔ ایک نجی ٹی وی کےپروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کیس کے حوالے سے اس کے محلے داروں نے بتایا ہے کہ پولیس بچیوں کیساتھ زیادتی کے مجرم کیساتھ ملی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس نے مجرم کا جو خاکہ بنایا وہ ڈیڑھ سال پرانا ہے پولیس تین بے گناہ افراد کو زیادتی کا مجرم قرار دے کر جعلی مقابلے میں ہلاک بھی کر چکی ہے۔ زینب کے گم ہونے کے بعد اہل علاقہ اپنی مدد آپ کے تحت بچی کی تلاش کی کوشش کرتے رہے۔ تاہم پولیس نے کسی قسم کی مدد فراہم نہیں کی۔ جبکہ معطل کر دیے گئے ڈی پی او نے بھی کسی قسم کی مدد فراہم کرنے سے صاف انکار کیا۔ واضح رہے کہ معطل شدہ ڈی پی او قصور پر الزام ہے کہ انہوں نے زینب کی لاش ملنے پر اہل خانہ سے تعزیت کرنے کی بجائے لاش مل جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے ایس ایچ او کو 10 ہزار روپے انعام دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :