کراچی میں سکول چوکیدار کی جانب سے بچی کے ساتھ مبینہ ریپ کی کوشش

مشتعل مظاہرین نے سکول پر دھاوا بول دیا ، ملزم کو پکڑ کر رینجرز کے حوالے کردیا گیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 12 جنوری 2018 19:23

کراچی میں سکول چوکیدار کی جانب سے بچی کے ساتھ مبینہ ریپ کی کوشش
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جنوری2018ء) کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں ایک اسکول کے چوکیدار کی جانب سے بچی کے ساتھ مبینہ ریپ کی کوشش کے بعد مشتعل مظاہرین نے اسکول پر دھاوا بول دیا اور ملزم کو پکڑ کر رینجرز کے حوالے کردیا۔سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار کے مطابق ابراہیم حیدری میں مبینہ زیادتی کے الزام پر اسکول کے چوکیدار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چوکیدار نے گزشتہ روز بچی کے ساتھ مبینہ زیادتی کی کوشش کی جس کے بعد بچی نے گھر جاکر واقعہ والدین کو بتایا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ بچی کے والدین نے پولیس کو بتایا کہ بچی گھر آئی تو اسے بخار تھا جس کی وجہ سے والدین اسے ہسپتال لے گئے تھے۔راؤ انوار کا کہنا تھا کہ بچی کے والدین اسکول پہنچے اور چوکیدار کو پکڑا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اسکول چوکیدارعیدوکو تھانے منتقل کردیا گیا جبکہ بچی اور گرفتار چوکیدار کا میڈیکل ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔

دوسری جانب بچی کے والد عامر نے زیادتی کی تر دید کی۔ بچی کے والد نے بتایا کہ بچی نے گزشتہ روز چوکیدار کی جانب سے چھونے کی کوشش کا بتایا جس پر آج شکایت لے کر آئے تھے تاہم علاقہ مکین مشتعل ہو گئے۔انہوں نے کہا وہ نہیں جانتے یہ کون لوگ ہیں اور ایسا کیوں کر رہے ہیں۔ ایس ایس پی راؤ انوار کا کہنا ہے کہ بچی کے ساتھ کل اسکول کے چوکیدار عیدونے بدتمیزی کی تھی، بچی نے گھر جاکر والدین سے شکایت کی تھی۔

انہوں نے کہا بچی کے والدین نے صبح آکر اسکول میں چوکیدار کو مارنا شروع کر دیا مگر والدین نے کل واقعے کی اطلاع پولیس کو نہیں دی تھی، پولیس نے ملزم عیدو کو تحویل میں لے لیا ہے۔انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ نے ابراہیم حیدری میں بچی سے مبینہ زیادتی کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ڈی آئی جی ایسٹ سے تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ڈی آئی جی کو احکامات دیے ہیں کہ علاقے کے معززین و دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر امن وامان کی صورتحال پر پولیس کنٹرول کو مؤثر بنایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ممکنہ شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے اور بروقت پولیس اقدامات اٹھانے کے ضمن میں علاقہ سپروائزری افسران کو بالخصوص بریف کیا جائے۔وزیر داخلہ سندھ نے ابراہیم حیدری میں بچی سے مبینہ ریپ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعلیٰ سندھ نے بھی ابراہیم حیدری میں بچی سے مبینہ زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کرکے سخت کارروائی کا حکم دیدیا اور کہا کہ ناقابل معافی واقعہ ہے، تحقیقات اورکارروائی سے باخبر رکھا جائے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی ابراہیم حیدری کے اسکول میں بچی سے مبینہ زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات ناقابل برداشت اور ناقابل معافی ہیں لہٰذا وزیرِاعلیٰ سندھ اس حوالے سے سخت اقدامات کریں۔

متعلقہ عنوان :