سندھ کی ساری پولیس وزیر اعلیٰ ہائوس پر لگی ہوئی ہے،عوام غیر محفو ظ ہیں ،، حلیم عادل شیخ رہنماء پی ٹی آئی سندھ

جمعہ 12 جنوری 2018 20:09

سندھ کی ساری پولیس وزیر اعلیٰ ہائوس پر لگی ہوئی ہے،عوام غیر محفو ظ ہیں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) زینب کے دل دھلانے والے واقعے کے بعد پورے ملک میں معصوم بچیاں بھی غیر محفوظ ، کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں نجی اسکول میں چار سالا ننی پری سے اسکول کے چوکیدار کی زیادتی کی کوشش، ورثا و دیگر علاقہ مقین پہنچ گئے ، خبر علاقے میں آگ کی طرح پھیل گئی نوٹس لیتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ کے سینیئر ایگزیکیوٹو نائب صدر حلیم عادل شیخ بھی نجی اسکول پہنچ گئے ، بڑی تعداد میں مشتعل مظاہرین نے اسکول کو محاصرے میں لے کرملزم کا جلانے کی کوشش پتھرائو بھی کیا، پی ٹی آئی رہنما حلی عادل شیخ ملوث چوکیدار عیدو بدین پوٹو درس کو زخمی حالت میں عوام سے بچاتے ہوئے پولیس موبائل میں لیکر ابراہیم حیدری تھانے پر پہنچا دیا، جہاں پر ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں پر مزید تفتیش کی جارہی ہے جبکہ دوسری جانب رینجرز کی بڑی تعداد بھی علائقے میں پہنچ گئے ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل کی تھانے پر موجود گی کے اطلاع پر ایک سال قبل زیادتی کے بعد کلا اور ہاٹھ کاٹ کر زخمی کرنے حالت میں پھینکی گئی متاثرہ معصوم بچی سویرا کے والدین سویرا کو ساتھ لیکر تھانے پر پہنچ گئے اور میڈیا سے بات چیت کرتے کہا کہ ایک سال قبل حیوانیت سوچ کے پیروکاروں نے میری معصوم بیٹی کو زیادتی کرنے کے بعد گلا اور بازو کاٹ کے سڑک پر لاش کی طرح پھینگ دیا تھا جس کے بعد میڈیا پر سب نے نوٹس لیے تھا اور کورٹ نے بھی از خود نوٹس لیا تھا لیکن آج تک ملزمان نہیں پکڑے گئے نہ ہمیں انصاف ملا ہے، اس موقعہ پر پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتی اس لئے مجرموں کو سزا نہیں ملتی ہے، ایسے وحشی درندوں کو سرے عام پھانسی دی جائے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جائے ، انہوں نے کہا سندھ کی پولیس وزراء کو پروٹوکول دینے اور مال بنانے میں مصروف عمل ہے۔

انہوں نے کہا اسی علائقے میں تین لڑکیوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ایک کا گلا کاٹا گیا ، لیکن ورثا آج تک سراپا احتجاج ہیں سندھ حکومت ان کو انصاف دلانے میں ناکام گئی ہے، انہوں نے کہا کچھ روز قبل بنگالی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک غریب کے پانچ سالا بچے کو بھی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرکے لاش سمندر میں پھینکی گئی لیکن کسی نے بھی انصاف نہیں دلوایا، انہوں نے کہا کہ معصوم سویرا کے ساتھ بہت ظلم ہوا تھا زیادتی کرنے کے بعد مجرموں نے زندہ لاش کی طرح گلا اور کاٹ کے کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا تھا لیکن ایک سال گذرنے کے بعد بھی ورثا انصاف کی دھائیاں دے رہیں ان کو ابھی تک انصاف نہیں ملا، وقت کے ساتھ ساتھ سارے واقعات بھی بھلا دیئے جاتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اس معاشرے میں ہماری معصوم بچیوں کی عزتیں بھی محفوظ نہیں پولیس ہمیشہ ایسے واقعات کے بعد سرگرم ہوتی ہے مگر عملی کام نہیں کیا ۔

آج 4 سالا معصوم بچی سے زیادتی کی کوشش کی گئی ہے اسی ملزم نے پہلے بھی ایسی حرکات کی ہیں ۔انہوں نے کہا سندھ پولیس بھی پنجاب پولیس کی طرح ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں نجی اسکول انتظامیہ نے بھی کوئی ایسا سسٹم نہیں بنایا جس سے بچوں کو بچایا جائے اگر ابھی بھی انتظامیہ حرکت میں نہ آئی تو اس معاشرے میں زینب جیسے واقعات ناگزیر ہیں ۔

متعلقہ عنوان :