لاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی میں فردوسی چیئر کا افتتاح

جمعہ 12 جنوری 2018 19:51

لاہور۔12جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2018ء)لاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی میںسعدی فائونڈیشن کے تعاون سے فردوسی چیئر کا افتتاح کر دیا گیا،وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا مہمان خصوصی تھیں، تقریب میں کلچرل قونصلر ایران اسلام آباد شہاب الدین درائی ،ایرانی سفارتکاروں ڈاکٹر ملاکوتی تبار، مرجانی نژاد، فرد رضائی اور ماجد صادق دولت آبادی کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری عمر رسول نے شرکت کی، وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا نے وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی اور ایرانی سفارتکاروں کے ساتھ ایران کے معروف شاعر فردوسی کے مجسمے کی رونمائی کی،صوبائی وزیرعائشہ غوث پاشا نے کہا کہ رواداری اور برداشت فردوسی اور دیگر صوفی شعراء کے کلام کا محور ہے، تمام مذاہب امن ہی کا پیغام دیتے ہیں ، جب منزل ایک ہو یعنی رضائے الٰہی کا حصول تو پھر راستے جدا ہونے سے فرق نہیں پڑتا، فردوسی ہوں، مولانا روم ہوں یا علامہ اقبال انہوں نے اپنی زندگی انسانیت کو سنوارنے پر صرف کردی، فردوسی چئیر قائم کرنے پر وائس چانسلر لاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے،کلچرل قونصلر ایران اسلام آباد شہاب الدین درائی نے کہا کہ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں ٹیکنالوجی اور سائنس مضامین کے ساتھ ساتھ زبان و ادب کی ترویج پر بھی بھرپور توجہ دی جارہی ہے اس کیلئے یونیورسٹی میں انسٹیٹیوٹ آف لینگوئجز اینڈ کلچر قائم کیا گیا ہے ، ہمارا بھرپور تعاون جاری رہے گا، فردوسی فارسی زبان کیساتھ ہماری ثقافت کے بھی محافظ ہیں، فردوسی اگر پاکستان میں مقبول ہیں تو علامہ محمد اقبال کے اشعار ایرنیوں کو ازبر ہیں، فردوسی چیئر دونوں ملکوں کے دیرینہ برادرانہ تعلق کو مزید وسعت دیگی، وائس چانسلرلاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ایران مشترکہ ادبی و ثقافتی ورثے کے حامل ہیں، اس تعلق کو مزید استوار کرنے کیلئے ابوالقاسم فردوسی کے نام سے جامعہ میں چیئر مختص کی ہے، شاہنامہ کے مصنف فردوسی کے فکر و فن کودنیا بھر میں متعارف کرایا جانا چاہئے، پاکستان کی طرح ایران میں بھی خواتین تعلیم و تحقیق میں نمایاں ہیں ، پاکستان میں خواتین کا ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کردار قابل تحسین ہے، فردوسی چیئر سے ہماری سکالرز کو برادر اسلامی ملک کے تعلیمی و تحقیق ورثے سے استفادہ کا موقع میسر ہوگا، تقریب کی میزبان صدر شعبہ فارسی ڈاکٹر فلیحہ کاظمی نے کہا کہ اس چیئر کے قیام کا مقصد مفکر اسلام فردوسی طوسی کو خراج تحسین پیش کرنا اور نئی نسل کوان کے افکار سے روشناس کرنا ہے، علامہ محمد اقبال اور فردوسی مفکر اسلام ہیں اور پاکستان ہی نہیں دنیا بھرمیں مسلمان ان کی خدمات کے معترف ہیں، فردوسی چیئر قائم ہونے سے ادبیات عالم میں فردوسی شناسی کی نئی جہتیں متعارف ہونگی،تقریب میں فردوسی کے فن اور ایرانی تہذیب سے متعلق دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔