چائنہ ،ترکی پاکستان کے دو ایسے برادر ملک ہیں جن سے دوستی پر مکمل اعتماد ہی نہیں بلکہ پوری قوم فخر کرتی ہے‘ملک رفیق رجوانہ

عوام کو تعلیم، صحت،ٹرانسپورٹیشن اور انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے متعدد میگاپروجیکٹس شروع کیے گئے ، کئی میگاپراجیکٹس میں چین کی معاونت شامل ہے‘گورنرپنجاب

جمعہ 12 جنوری 2018 19:32

چائنہ ،ترکی پاکستان کے دو ایسے برادر ملک ہیں جن سے دوستی پر مکمل اعتماد ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ چائنہ اور ترکی پاکستان کے دو ایسے برادر ملک ہیں جن سے دوستی پر مکمل اعتماد ہی نہیں بلکہ پوری قوم فخر کرتی ہے، پاکستان کی معیشت میں بڑھتی ہوئی تیزی اور استحکام دونوں ممالک کا کلیدی کردار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں گورنر ہائوس لاہور میں پاکستان میں چائنہ کے سفیر یائوجنگ اور ترکی کے سبکدوش ہونے والے قونصل جنرل سردارڈینیزسے علیحدہ علیحدہ ملاقات میں کیا۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے تعاون اور پاکستان کے اس ضمن میں قربانیوں کو دُنیا کے مختلف پلیٹ فارم میں دونوں ممالک نے پاکستان کے مؤقف کی تائید اور حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ ہم خونی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں جبکہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات چٹان سے بھی مضبوط اور دوستی سمندروں سے بھی گہری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام کو تعلیم، صحت،ٹرانسپورٹیشن اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے متعدد میگاپروجیکٹس شروع کیے گئے ہیں جبکہ کہ کئی میگاپراجیکٹس میں چین کی معاونت شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان عوامی سطحوں پر رابطوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے خصوصا مختلف شعبوں کے ماہرین کے وفود کے تبادلوں کے لئے ضروری سہولتیں فراہم کرنا ہوں گی۔ گورنر نے کہا کہ ان دونوں ممالک کے ساتھ دوستی کا رشتہ حکومتوں تک ہی نہیں بلکہ ان ممالک کے عوام کے دلوں میںڈھلتا جارہا ہے۔ چائنہ کے سفیر یائوجنگ نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون میں وسعت آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی بدولت یقینا یہاں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ سبکدوش ہونے والے ترکی کے قونصل جنرل سردارڈینیزنے کہا کہ وہ پاکستان سے خوشگوار یادیں لے کر جارہے ہیں اور ان کی لاہور میں تعیناتی پیشہ وارانہ زندگی کا بہترین حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعاون کو روایتی شعبوں سے ہٹ کر نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتا ہے ۔